ماہرین نفسیات نے والدین کو اپنے بچوں کے راز افشا کرنے میں مدد کرنے کے چند طریقے وضع کیے ہیں
بچوں کا والدین میں سے کسی ایک کی جانب جھکاو طبعی و فطری طور پر ہوتا ہے
عموما اس حوالہ سے کئی لوگ بچوں سے سوال کرنا شروع کر دیتے ہیں کہ آپ کو امی زیادہ اچھی لگتی ہیں یا ابو ؟
صراحتاً بچے سے ایسا سوال کرنا قطعی طور پر مناسب نہیں
چائلڈ سائیکالوجسٹ نے 5 بالواسطہ طریقے بتلائے ہیں انہیں آزمائیں، کیونکہ وہ آپ کے بچے کے ساتھ معاملہ کرنے کی کلید ہو سکتے ہیں۔
1- چڑیا کی کہانی 🐥
اپنے بچے کو باپ پرندے، ماں پرندے اور ان کے بیٹے، چھوٹے پرندے کی کہانی سنائیں،جو کہ درخت کے اوپر گھونسلے میں ایک رات سوئے ہوتے ہیں.. کہ اچانک تیز ہوا چلتی ہے اور گھونسلے سمیت سب نیچے گرجاتے ہیں
باپ پرندہ ایک درخت پر اڑ کر بیٹھ جاتا ہے اورماں پرندہ دوسرے درخت پر..
اب آپ اپنے بچے سے پوچھیں: کہ چھوٹا پرندہ کہاں اڑ گیا؟..
اگر آپ کا بچہ کہتا ہے کہ پرندہ اپنے باپ کے پاس اڑ گیا، تو وہ سمجھ جائیے کہ وہ باپ کے ساتھ Attach ہے۔ اور اگر وہ کہتا ہے کہ وہ اپنی ماں کے پاس اڑ گیا، تو وہ اپنی ماں سے جڑا ہوا ہے اور اسے حفاظت کا ذریعہ سمجھتا ہے۔
-2 خوف کی کہانی
اپنے بچے کو بتائیں کہ ایک بچہ ہے جو بہت روتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ بہت ڈرتا ہے…
بچے سےسوال کیجیے کہ بیٹا بھلا وہ کس سے یاکیوں ڈرتا ہوگا ؟
بچے کا جواب آپ کو اس کے بہت سے ذاتی خوف اور ان لوگوں سے آگاہ کرے گا جو اسے خوفزدہ کرتے ہیں یا محسوس کرتے ہیں کہ ان کی موجودگی اسے خوفزدہ و ناراض کرتی ہے۔
3- سفر کی کہانی ✈
بچے کو بتائیے کہ کوئی ایسا شخص ہے جوعنقریب بہت لمبے سفر پر روانہ ہو رہا ہے اور کبھی واپس نہیں آئے گا..
تم کیا توقع رکھتے ہو کہ وہ شخص کون ہے ؟
بچے کے جواب سے آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ بچہ کس شخص سے نفرت کرتا ہے اور اس سے دور رہنے کی خواہش رکھتا ہے، لیکن اگر وہ آپ کو بتائے کہ جو سفر کرے گا وہ (میں) ہوں گا تو اس کا مطلب ہے وہ خود سے نفرت کرتا ہے!!
4- نئی خبروں کی کہانی
اپنے بچے کو بتائیں کہ ایک بچہ ہے جو اسکول سے واپس آیا ہے اور اس کی ماں نے اسے کہا جلدی سے میرے پاس آو.. میرے پاس آپ کے لیے ایک نئی خبر ہے!..
اور اپنے بچے سے پوچھیں: آپ کو اس خبر کی کیا امید ہے؟ بچے کے جواب سے ہمیں اس کی کچھ خواہشات، خوف اور توقعات کی نشاندہی کرنے میں مدد ملتی ہے۔
-5 ایک پریشان کن خواب کی کہانی
اپنے بچے کو بتائیں کہ ایک بچہ ہے جو تھکا ہوا اور پریشان ہے اور اپنی ماں کو بتایا کہ اس نے نیند میں ایک پریشان کن خواب دیکھا، اور اپنے بچے سے پوچھیں: آپ کے خیال میں بچے نے خواب میں کیا دیکھا ہو گا؟
اس کا جواب آپ کو اس کے خاندان کے ارکان اور دوستوں کے ساتھ اس کے تعلقات میں اس کی کمزوریوں اور مسائل کے بارے میں جاننے پر مجبور کرے گا۔ **
نوٹ: یہ ضروری ہے کہ آپ بچے کو جواب تجویز نہ کریں یا اگر یہ جواب آپ کے موافق نہیں ہے تو انہیں مورد الزام مت ٹھہرائیں۔ اور اسے یہ مت کہو کہیں کہ آپ اس سے کسی اور جواب کی امید رکھتے ہو!!
ان کہانیوں کا مقصد بچے کے خوف اور خدشات کی نشاندہی کرنا اور ان سے نمٹنا ہے۔
مترجم و مرتب ۔محمد صہیب فاروق
کمنت کیجے