⚽ کھیل سماجی تعلقات کو بڑھاتے ہیں۔
جو طلباء کھیلوں کی سرگرمیوں میں بہت زیادہ مصروف رہتے ہیں ان میں دوسروں کو ساتھ لے کر کام کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ یہاں، اس لیے کہ انہیں ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہوتا ہے، کھیل انہیں سکھاتی ہے کہ سماجی تعلقات کو کیسے بڑھایا جائے جو زندگی کا ایک اہم پیرامیٹر بھی ہے۔
⚽ کھیل طلباء کو جذباتی طور پر مضبوط بناتے ہیں۔
کھیل طلباء کو جذباتی طور پر مضبوط ہونا سکھاتا ہے۔ زیادہ تر طلباء کو اکثر اپنی زندگی میں کچھ دوسرے جذباتی مسائل سے نمٹنا پڑتا ہے، یا تو گھر میں یا اسکول میں۔ کھیلوں کے ذریعے وہ جو مہارت پیدا کرتے ہیں وہ انہیں تمام جیتوں کے ساتھ ساتھ شکست کو قبول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ لہذا، جو طلباء کھیل کو پسند کرتے ہیں وہ مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے بہت بہتر پوزیشن میں ہیں۔
⚽ کھیل مہارت کی تعمیر میں مدد کرتے ہیں۔
اسکول کی سطح پر بہت سارے کھیل کھیلے جاتے ہیں، لیکن سب سے عام اور اہم کھیل کرکٹ، فٹ بال، ٹینس، بیڈمنٹن، باسکٹ بال، وغیرہ ہیں۔ ٹیم ورک، قیادت، صبر، نظم و ضبط، ناکامی سے سیکھنا سکھاتا یے سپورٹس مین شپ وغیرہ جیسی مہارتیں اسی وقت پروان چڑھتی ہیں جب بچے باقاعدگی سے کھیل کھیلتے ہیں، اور یہ مہارتیں اتنی ہی اہم ہوتی ہیں جتنی تعلیم ۔کھیل کے ذریعہ سے طلبہ میں نئی سے نئی مہارت کی تعمیر ممکن ہوتی ہے۔
⚽طلباء کا کھیلوں میں شاندار کیریئر ہے۔
ہمیں اکثر ایسے بہت سے بچے ملتے ہیں جو کھیل میں تو اچھے ہوتے ہیں لیکن پڑھائی میں اتنے اچھے نہیں ہوتے۔ لہٰذا، ایسے طلباء کے لیے جن کی پڑھائی میں اتنی دلچسپی نہیں ہے وہ کھیلوں میں اپنا کیریئر بنا سکتے ہیں کیونکہ وہ طالب علم اپنی زندگی میں کھیل کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔دنیا میں ایسے سینکڑوں کھلاڑی ہیں جنہوں نے ڈاکٹر ،انجینئر،پروفیسر،اکاونٹنٹ اور نہ جانے کیاکیا بننے کے خواب دیکھے لیکن وہ طبعا و فطرتا ایک کامیاب کھلاڑی تھےلہذا ان کا کھیلوں میں رجحان دلچسپی اور بھرپور محنت ان کے کامیاب کھلاڑی بننے میں معاون ثابت ہوئی ۔
اس لیے اپنے بچے کو صرف پڑھائی میں محنت کرنے پر مجبور نہ کریں۔ کیونکہ آپ کبھی نہیں جانتے! آپ کا بچہ اسپورٹس پرسن بن سکتا ہے!
⚽کھیل صحت پر براہ راست مثبت اثرات رکھتے ہیں۔
بہت زیادہ کام کا بوجھ اور کوئی گیم نہ کھیلنا ہمیں سست بنا دیتا ہے ،ہم سب اس سے بخوبی واقف ہیں۔
تو کیا آپ نہیں سوچتے کہ صرف ایک مناسب کھیل کا وقت آپ کے بچوں کو تندرست و توانا اور مضبوط رہنے میں مدد دے سکتا ہے؟
آپ کے بچے کو اچھی صحت برقرار رکھنے میں مدد کرنے سے لے کر خود اعتمادی اور ذہنی طور پر چوکنا رہنے میں اسکول کی سطح پر کھیلے جانے والے کھیل بہت اہم ہیں ۔
⚽ کھیل ڈپریشن کو دور کرتے ہیں۔
جسمانی تعلیم طلباء کی زندگی میں تناؤ کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اسکولوں اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پرائمری سیکشن سے ہی تمام طلباء کو مختلف کھیلوں میں تربیت دیں۔ یہ سچ ہے کہ کتابیں ہمارے دماغ کو ترقی دیتی ہیں، لیکن کھیل ہمارے جسم کو بھی ترقی دیتے ہیں۔
گیمز بچوں کو نئی بلندیوں تک پہنچنے میں مدد کرنے کا بہترین میڈیا ہے، چاہے وہ امتحانات میں اچھے نمبر حاصل کرنا ہو، فٹ اور صحت مند رہنا ہو، یا سلیبس کو مکمل کرنا ہو۔
تعلیم کے علاوہ کھیل طالب علم کی ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی نشوونما بھی کرتے ہیں۔ طلباء میں مسابقت کا صحت مند جذبہ پیدا کرنے، فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو بڑھانے، اور طالب علم کی ہمہ جہت شخصیت کو یقینی بنانے کے لیے – گیمز اور کھیل متعارف کرائے گئے ہیں اور اب ہر اسکول اور کالج میں لاگو ہیں۔
صرف یہی نہیں، کھیلوں اور کھیلوں کے بھی سینکڑوں فائدے اور فائدے ہیں!
⚽ کھیل طلبا ٕ کو جرائم سے دور رکھنے کا سبب ہیں۔
کئی طرح کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو بچے کھیلوں اور جسمانی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں ان کے جرائم کی سمت متاثر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ کیسے؟ کھیلوں میں مصروف رہنے سے ان کے لیے بغیر نگرانی کے فارغ وقت کا دورانیہ کم ہوجاتا ہے اور بے حسی کو روکا جاتا ہے۔ یہ انہیں تمباکو نوشی، شراب نوشی اور منشیات کی عادت میں مشغول ہونے سے روکتا ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ، یہ دیکھا گیا ہے کہ جو طالب علم کھیلوں میں شامل ہیں وہ پڑھائی میں بہتر ہیں اور انہوں نے کچھ چیزوں کو اپنایا ہے جیسے کہ مقصد کی ترتیب، منصوبہ بندی، اور حکمت عملی جو ان کی مجموعی ترقی میں ایک لازمی کردار ادا کرتی ہے۔
نتیجہ 💐
کوئی تعجب نہیں کہ پڑھائی بہتر مستقبل کے لیے اہم ہے، لیکن بطور والدین، ہم سب کو یہ یاد رکھنا ہوگا کہ ہمارے بچے گیمز میں دلچسپی رکھنے کے باوجود ایک ہی مقصد حاصل کر سکتے ہیں۔ ان دونوں میں سے صرف ایک ہی انہیں ان کے مقصد کی طرف نہیں لے جائے گا۔ لہذا، آپ کے بچوں کو ابتدائی اسکول کے دنوں سے کھیلنے کی عادت ڈالنی چاہیے اور جتنا وہ کر سکتے ہیں اسے جاری رکھیں۔
بطور والدین، ہمیں اپنے چھوٹے بچوں کے لیےایسے اسکول کا انتخاب کرنا ہے جہاں کھیلوں اور دیگر نصابی سرگرمیوں کو پڑھائی کے برابر اہمیت دی جاتی ہے۔
کمنت کیجے