Home » متکلمین کا قیاس الغائب علی الشاھد اور کانٹ کا کنٹریبیوشن
اسلامی فکری روایت شخصیات وافکار فلسفہ کلام

متکلمین کا قیاس الغائب علی الشاھد اور کانٹ کا کنٹریبیوشن

مابعد الطبعیاتی مباحث پر کانٹ کے انداز فکر کو بہت انوکھا کہا جاتا ہے۔ اس کے استدلال کی صحت و عدم صحت کی بحث کو ایک طرف رکھتے ہوئے اگر ھسٹری آف آئیڈیاز کے پیش نظر دیکھا جائے تو کانٹ جو یہ بات کرتا ہے کہ عقل سے مابعد الطبعیاتی حقائق پر گفتگو ممکن نہیں کیونکہ عقل کی رسائی صرف زمان و مکان سے متعلق حسی مشاھدات تک محدود ہے، علم کلام کی اصطلاح میں اسے “قیاس الغائب علی الشاھد” کا مسئلہ کہا جاتا ہے۔ قیاس الغائب علی الشاھد یہ ہے کہ کیا شاھد (جو حواس سے متعلق ہے) غائب (جو حواس سے پرے ہے) پر دلیل بن سکتا ہے یا نہیں؟ شاھد غائب پر دلیل تبھی بن سکتا ہے جب یہ مانا جائے حقیقت شاھد و غائب میں ایک جیسی ہے، لہذا ہم شاھد (فرع) میں موجود علت کی بنیاد پر غائب (اصل) کو پہچان سکتے ہیں کیونکہ علت دونوں میں موجود ہے۔ متکلمین کی اصطلاح میں کانٹ یہ کہہ رہا ہے کہ ہم شاھد کا علم تو حاصل کرسکتے ہیں مگر اسے غائب پر لاگو نہیں کرسکتے کیونکہ اس خلیج کو پاٹنے کے ہمارے پاس علمی وسائل نہیں۔ اس کا مفروضہ ہے کہ شاھد میں ایسی کوئی حقیقت نہیں جو غائب میں بھی لاگو ہو، اس لئے شاھد کا علم غائب پر دلالت نہیں کرسکتا ۔ متکلمین کے ہاں یہ بحث اس دائرے میں بھی پائی جاتی ہے جسے کانٹ پیور ریزن کہتا ہے اور اس دائرے میں بھی جسے کانٹ پریکٹیکل ریزن کہتا ہے۔ پیور ریزن کے دائرے میں اسی سے یہ بحث پیدا ہوئی کہ کیا ذات باری کی اثباتی صفات کا ادراک بھی ممکن ہے یا اس بارے میں صرف سلبی و نسبتی تعلقات ہی تک محدود رہا جاسکتا ہے؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ مسائل تحسین و تقبیح (یعنی اخلاقی مباحث) پر معتزلہ کے خلاف اشاعرہ کا استدلال بعینہہ یہی ہے کہ انسان اپنی عقل سے جن اخلاقی قضایا کو وضع کرتا اور انہیں پہچانتا ہے وہ ذات باری پر لاگو نہیں ہوتے کیونکہ ذات باری ان نفسی کیفیات ہی سے ماورا ہے جو انسانی سطح پر ان اخلاقی قضایا کی بنیاد ہے۔ لہذا شاھد پر غائب کو قیاس نہیں کیا جاسکتا، اسی لئے اشاعرہ کا کہنا ہے کہ حکم شرعی کا ماخذ صرف نبی کی خبر ہوسکتی ہے اور عقل کی بنیاد پر یہ طے نہیں کیا جاسکتا کہ خدا انسان سے کیا چاہتا ہے اور نہ ہی انسانی سطح پر جاری اخلاقی قضایا کی بنیاد پر خدا کی احکام کی حد بندی کی جاسکتی ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ پریکٹیکل ریزن کے دائرے میں کانٹ اس غلطی کا مرتکب ہوتا ہے۔ بہرحال، کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر اصطلاحات کو ایک طرف رکھ کر دیکھا جائے تو کانٹ غائب کی شاھد پر قیاس کی غلطی واضح کرنے کی جس کوشش میں تھا وہ کوئی انوکھی بات نہیں تھی۔

ڈاکٹر زاہد صدیق مغل

زاہد صدیق مغل، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں معاشیات کے استاذ اور متعدد تحقیقی کتابوں کے مصنف ہیں۔
zahid.siddique@s3h.nust.edu.pk

کمنت کیجے

کمنٹ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں