Home » سات قسم کے ابہامات
انگریزی کتب شخصیات وافکار فلسفہ

سات قسم کے ابہامات

عمران شاید بھنڈر

یہ عنوان ادبی نقاد ویلیم ایمپسن کی کتاب کا ہے۔ ویلیم ایمپسن نے آئی اے رچرڈز کی زیر نگرانی اپنا پی ایچ ڈی کا مقالہ لکھا تھا۔ آئی اے رچرڈز ادبی تنقید کا ایک بڑا نام تھے۔
جیسا کہ کتاب کے عنوان سے ہی واضح ہے کہ اس کتاب میں سات قسم کے ابہام کو دریافت کیا گیا ہے اور اپنے نظری موقف کو واضح کرنے کے لیے شیکسپیئر، ٹی ایس ایلیٹ، چوسر، ملٹن، پوپ، جان ڈن، ہوپکنز، شیلے، سونبرن، ٹینی سن، کیٹس سمیت کئی شعرا کی شاعری سے مثالیں پیش کی گئی ہیں۔ ہر ابہام کے لیے مختلف شعرا تجویز کیے گئے ہیں۔ اور ہر باب ایک ابہام پر مشتمل ہے۔
ان ابہام کی تقسیم کچھ اس طرح کی گئی ہے:
1۔ پہلا ابہام اس وقت پیدا ہوتا ہے جب بہت سی تفاصیل بیک وقت موثر ہوں اور مصنف یا نقاد ان میں سے معنی کا تعین کرنے میں مشکل محسوس کرے۔ جیسا کہ مشابہت، غیر مشابہت جس میں افتراقات کی بھرمار ہو، لیکن موثر سبھی ہوں۔
2۔ دوسرا ابہام اس وقت پیدا ہوتا ہے جب متبادل معانی کی کسی ایک معنی میں تحلیل کرنی ہو۔ یعنی یہ بتانا مقصود ہو کہ یہ ایک ہی معنی کے مختلف پہلو ہیں۔ یہ مشکل کام ہے اور یہ صرف ایک منطقی ذہن ہی کر سکتا ہے۔
3۔ اس ابہام کا مطلب ہے کہ دو معانی ایک دوسرے سے کٹے ہوئے ہیں لیکن وہ ساتھ ساتھ موجود ہیں۔
4۔ یہ ابہام مصنف کے ذہن میں اس وقت پیدا ہوتا ہے جب متبادل معانی میں ربط پیدا کر کے مصنف کسی تصور کے بارے میں واضح ہو جاتا ہے۔
5۔ یہ ابہام چوتھے ابہام کے بہت قریب ہے، تاہم باریک فرق موجود ہے۔ یہ ایک ذہنی الجھاو کی کیفیت ہوتی ہے کہ جب مصنف تحریر کے عمل میں کسی آئیڈیا کو دریافت کرتا ہے۔
6۔ چھٹا ابہام بہت اہم ہے۔ یہ ایک متضاد اور غیر متعلق معنی کو دریافت کرنے کا عمل ہے۔ یعنی ایک ایسا معنی دریافت کرنا جب کہ وہ معنی متن میں موجود ہی نہیں ہے۔ اس عمل میں قاری، سکالر یا نقاد کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ معنی کو دریافت کرے جبکہ اس متن کے مطابق تعبیر ممکن نہ ہو۔ ویلیم ایمسن لکھتا ہے کہ یہ متن کی تعبیر کا عمل نہیں ہوتا بلکہ تعبیر کو ایجاد کرنا ہوتا ہے جبکہ تعبیر ممکن نہ ہو۔ (اس کا اطلاق قرآن کی مفسرین اور مجددین پر بخوبی ہوتا ہے۔)
7۔ ساتواں ابہام تضادات کی آماجگاہ ہوتا ہے جو ذہن کو تقسیم کر کے رکھ دیتا ہے۔
آٹھواں باب خاص طور پر دلچسپ ہے۔ اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ ابہام کب قابل قدر ہوتا ہے اور کب ابہام تنقید سے غیر متعلق ہوتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عمران شاہد بھنڈر صاحب یو۔ کے میں مقیم فلسفہ کے استاد اور کئی گرانقدر کتب کے مصنف ہیں ۔

منتظمین

کمنت کیجے

کمنٹ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں