
ڈاکٹر وقاص احمد
یہ کتاب دراصل ایک مقالہ ہے جسکے مندرجات کا تعارف درج ذیل ہے (ادارہ)مدرسہ ڈسکورسز
باب اول : مذہب کا تعارف
اس باب کو دو فصول میں منقسم کیا گیا ہے
فصل اول: مذہب کی تعریف ، اساس اور افادیت
فصل دوم: مذہب کی ہیئت اور اطلاق
پر ہے ۔اس ضمن میں ان اشکالات و شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ جو مغربی مفکرین کے مذہب ،اسکی اساس اور افادیت کے متعلق تھے اور وہ آج کل معاصر مسلم نوجوانوں کی زبان پر عام ہیں ۔
باب دوم: مذہب کی علمیات اور اس پر معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا محاکمہ
یہ باب بھی مندرجہ ذیل دو فصول پر مشتمل ہے۔
فصل اول: مذہبی اور غیر مذہبی علمیات کا تعارف و امتیاز
فصل دوم: مذہبی علمیات پر معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا جائزہ
پہلی فصل میں مذہبی اور غیر مذہبی علمیات کا تعارف و امتیاز معاصر مسلم نوجوانوں کے سامنے رکھا گیا ہے اور غیر مذہبی علمیات کا کھوکھلا پن واضح کیا گیا ہے ۔ تعارف و امتیاز سے آگاہی معاصر مسلم نوجوانوں کو اس قابل بنا دے گی کہ غیر مذہبی علمیات اور مذہبی علمیات کے درمیان مضبوطی کس طرف ہے ،جان لینے کے بعد مذہبی علمیات کے متعلق اشکالات و شبہات کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔یوں مذہبی علمیات پر اشکالات و شبہات کا جائزہ لینے سے قبل اس کی تمہید باندھنی ضروری تھی ۔اس کے بعد دوسری فصل میں 12 شبہات و اشکالات جو معاصر مسلم نوجوانوں کے مذہبی علمیات پر تھے ،ان کو رفع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
باب سوم: مذہب کی ایمانیات اور اس پر معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا محاکمہ
اس باب کو بھی دو فصول میں منقسم کیا گیا ہے۔
فصل اول: مذہبی اور غیر مذہبی ایمانیات کا تعارف و امتیاز
فصل دوم: مذہبی ایمانیات پر معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا جائزہ
یہاں بھی پہلے ایمانیات کے ضمن میں شک و یقین کی بحث کی گئی ہے ،بعد میں غیر مذہبی ایمانیات کے مکاتب فکر کا تعارف و اصول بیان کرنے کے بعد مذہبی ایمانیات کا تعارف کروایا گیا ہے ۔ایمانیات کے ضمن میں مذہبی ایمانیات کا ٹھوس ہونا اور غیر مذہبی ایمانیات کا کھوکھلا پن ظاہر کیا گیا ہے ۔ مذہبی ایمانیات کے متعلق 8 معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا جائزہ دوسری فصل میں لیا گیا ہے ۔پہلی فصل پڑھنے کے بعد دوسری فصل کی سمجھ مزید بہتر طریقے سے آ جائے گی۔
باب چہارم:مذہبی فروعات اور اس پر معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا محاکمہ
یہ باب بھی دو فصول پر مبنی ہے ۔
فصل اول: مذہبی و غیر مذہبی فروعات کا تعارف و امتیاز
فصل دوم: مذہبی فروعات پر معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کا جائزہ
فروعات میں اخلاقیات ، عبادات اور حقوق انسانی پر بحث کی گئی ہے ۔ غیر مذہبی فروعات کا تین نوعیتوں سے ذکر کیا گیا ہے جبکہ اس کے بعد بنیادی حقوق انسانی اسلام میں کون سے ہیں اور یہ حقوق انسانی کن اصولوں پر مبنی ہیں جبکہ یہ اصول غیر مذہبی حقوق انسانی کی تاریخ میں ناپید ہیں ،کا ذکر کیا گیا ہے ۔ یوں مذہبی فروعات کی مضبوطی کا اندازہ معاصر مسلم نوجوانوں کو ہو گا جبکہ اس کے برعکس غیر مذہبی فروعات کا تعارف بھی ہو جائے گا اور ساتھ اس کا کھولا پن بھی نمایاں ہو جائے گا ۔ دوسری فصل میں مذہبی فروعات کے متعلق 6 اشکالات و شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ پہلی فصل دراصل اس دوسری فصل کی بنیاد اور تمہید ہے۔
یوں مقالہ میں توازن اور تناسب ابواب بندی اور فصول میں قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔مجموعی طور پر 26 معاصر مسلم نوجوانوں کے اشکالات و شبہات کو رفع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔جبکہ ہر فصل اور باب کے اختتام میں بحث کا مختصر حاصل لکھا گیا ہے مگر یہ حاصل خلاصہ نامی سرخی کے بغیر درج کیا گیا ہے۔
مقالہ انگریزی میں ایبسٹریکٹ ،اردو میں انتساب ، اظہار تشکر ،فہرست مضامین ، مقدمہ ، مقالہ کے مواد کے بعد خلاصہ بحث ،نتائج ، سفارشات ، مصادر و مراجع ،فہارس میں قرآنی آیات ، احادیث اور اعلام پر مشتمل ہے ۔ تقریباً 500 سے زائد کتب سے 500 سے زائد حوالہ جات پر مشتمل ہے ۔ اردو ،انگریزی ، عربی اور فارسی کتب کے حوالہ جات سے مزین ہے ۔تقریبا 130 سے زائد آیات قرآنی اور تیس کے قریب احادیث پر مشتمل ہے۔
اللہ اسے میری اور میرے تمام گھر والوں کی بخشش کا سبب بنائے ۔ مذہب سے متعلق اشکالات و شبہات کو رفع کرنے کا ذریعہ بنائے ۔جبکہ محققین کے لیے نئے افق متعارف کرانے کا سبب بنے ۔جبکہ فلسفی اور متکلمین کے لیے سوچ و بچار کے ا




کمنت کیجے