سید عدنان حیدر
ایمان کا ایک بنیادی جز اس بات کا متقاضی ہے کہ نہ صرف اس بات پر یقین کامل ہونا چاہیے کہ حضور اکرمؐ بحیثیت خاتم النبیین اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آپؐ کی زات مبارکہ سے انتہا درجے کا عشق ہونا بھی ضروری ہے اور آپ کی تعلیمات پر عمل پیرا رہنا ہر صاحب ایمان مرد عورت پر فرض ہے. بحیثیت مسلمان (بالخصوص دین اسلام کے طالب علم) ہونے کے ناطے ہماری توجہ ایک طرف علوم الحدیث کے مفاہیم سمجھنے کی طرف مرکوز رہتی ہے تو دوسری طرف حضور پاکؐ کی سیرت مبارکہ کے مختلف گوشوں کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تا کہ اپنی زندگی میں ان اصولوں کی پیروی کی جائے جو ہمارے لئے اسوہ حسنہ ہیں. لین دین کے معاملات سے لے کر حقوق العباد تک, عبادات سے لے کر ایمانیات و روحانیات تک الغرض شعبہ زندگی و عبادات سے متعلق ہر ممکنہ پہلوؤں تک ہماری یہی کوشش رہتی ہے کہ ہم سنت رسول کی پیروی کریں اور اسی لئے ہم اپنے آپ کو بخوشی اھل سنت و الجماعت سے منسوب کرتے ہیں کیوں کہ اہل سنت کا اصل مفہوم ہی یہی ہے کہ رسول اکرمؐ کی تمام سنتوں کی مکمل طور پر پیروی کی جائے جو بدعات سے پاک ہوں, قرآن کے مطلوب و مقصود کے عین مطابق ہوں اور حضور اکرمؐ کی اصل تعلیمات و تشریحات پر ہی مبنی ہو.
دین کے ایک طالب علم ہونے کی وجہ سے چونکہ ہم سیرت النبیؐ کے مطالعہ کی اہمیت سے انکار نہی کر سکتے. چنانچہ ہماری کوشش رہتی ہے کہ ہماری علمی تراث میں سیرت نگاری پر جتنا لیٹریچر مرتب کیا جا چکا ہے اس کا ایک تاریخی جائزہ لیا جائے. مصادر سیرت کے ہر ہر جز کی بنیاد کے فہم کو سمجھا جائے اور ایک عجمی ہونے کے ناطے (جس کا تعلق برصغیر سے ہو, جو عربی زبان کو اپنی مذہبی لسانیات کا درجہ دے مگر اس کی اپنی مادری زبان اردو ہو) ہمیں جہاں عربی مصادر سیرت نگاری کا مطالعہ کرنا درکار ہو گا وہیں اردو زبان میں شائع شدہ سیرت نگاری کا ایک تفصیلی و تحقیقی (بشمول تنقیدی) جائزہ لینا بھی مقصود ہوگا…
سیرت نگاری کے ارتقائی مراحل سے لے کر بیسویں اور اکیسویں صدی عیسوی تک اردو سیرت نگاری کا علمی و تحقیقی سفر طے کرنے کے لیے ایک طالب علم جن عمدہ کتابوں سے رہنمائی لے سکتا ہے ان کی ایک ممکنہ فہرست اس پوسٹ کے ساتھ منسلک کر رہا ہوں. میرے ناقص مطالعہ کی روشنی میں مجھے پوری آمید ہے کہ اگر کوئی طالب علم ان کتابوں کا سچے دل سے مطالعہ کرے تو وہ سیرت نگاری کی مختلف ابحاث و جہات پر عبور حاصل کرتا جائے گا. بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مصادر سیرت کی امہات کتب (عربی و اردو) کی ایک مفصل فہرست بنانے میں بھی کامیاب ہو سکتا ہے. چونکہ مطالعہ سیرت کی جہات لامحدود ہیں. جن پر کام ہوتا رہے گا ان شاء اللہ اور ہر جہت سے دور جدید کے نت نئے مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد ملتی رہے گی اور یہ تحقیقی عمل یوں ہی جاری و ساری رہے گا, مگر جو کام مرتب کیا جا چکا ہے اس کا فہم حاصل کرنا بھی ضروری ہے…چنانچہ اس امر کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ایک ممکنہ فہرست مرتب کی ہے جو نوجوان طالب علموں کے لئے مفید ثابت ہو سکتی ہے….
1. اردو میں سیرت نبویؐ کا سرمایہ (از ڈاکٹر عبد الجبار خان)…
یہ دار اصل ایک پی ایچ ڈی مقالہ ہے جو برصغیر میں سیرت نگاری کا ایک مکمل پس منظر فراہم کر دیتا ہے. ہم نے محترم عارف گھانچی صاحب کی مدد سے اس کو کتابی شکل میں اپنے پاس محفوظ کر لیا ہے… البتہ اس کی پی ڈی ایف نیٹ سے مل جاتی ہے…
2. ادارہ علوم اسلامیہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سیرت نگاری (نذر پروفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقیؒ)
یہ مجموعہ مقالات پروفیسر صدیقیؒ صاحب مرحوم کے کتب و رسائل سیرت کے تجزیاتی مطالعہ کے لیے مختص کیا گیا تھا جس میں متعدد جید علما کرام و محققین نے پروفیسر صاحب کی مختلف کتابوں پر اپنے نگارشات قلم بند کئے تھے.
3. ہندوستان میں اردو سیرت نگاری (ترتیب: ڈاکٹر عبید اللہ فہد فلاحی اور ڈاکٹر ضیاء الدین فلاحی)
اردو سیرت نگاری کے پس منظر کا مطالعہ کرنے کے لیے یہ مجموعہ مقالات بھی اپنی افادیت خود رکھتا ہے..
4. سیرت اور علوم سیرت: ایک مختصر تعارف (تدوین و ترتیب, انیس احمد فلاحی مدنی)
یہ بھی مقالات سیرت کا ایک بہترین مجموعہ ہے…
5. اردو ادب میں سیرت نگاری کی ارتقا (از ڈاکٹر محمد محسن)
یہ پی ایچ ڈی مقالہ ہے جس میں اردو سیرت نگاری کے ارتقائی مراحل قلم بند کیا گیا ہے. اس مقالہ کا مطالعہ ڈاکٹر عبد الجبار خان صاحب کے مقالے کے بعد کیجئے. آپ کو اس مقالے میں چند مزید اہم گوشوں کا حوالہ بھی ملے گا جو پہلے مقالہ میں شامل نہی کئے گئے تھے..
6. اردو نثر میں سیرت رسولؐ (از پروفیسر انور محمود خالد)
یہ کتاب بھی اصل میں ڈاکٹر انور صاحب کا پی ایچ ڈی مقالہ تھا جو بعد میں کتاب کی شکل میں شائع کیا گیا. تحقیق کے اعتبار سے یہ اپنی مثال آپ ہے. کیا خوب انداز میں تاریخ مرتب کی گئی ہے. اس کا ضرور مطالعہ کیجئے..
7. سیرت نگاری: آغاز و ارتقاء (از پروفیسر نگار سجاد ظہیر صاحبہ)
یہ کتاب مارکیٹ میں نایاب ہو چکی ہے اور کافی پاپڑ بیلنے کے بعد بمشکل حاصل ہوئی… البتہ اس کی پی ڈی ایف نیٹ پر موجود ہے. عربی سیرت نگاری کے اہم مصادر کا تاریخی پس منظر عمدہ انداز میں پیش کیا گیا ہے. البتہ دور قریب کی مزید تحقیقات نے کئی ایسے مصادر کی طرف نشان دہی کی ہے جو پہلی یا دوسری صدی ہجری میں لکھی گئی تھی. ان کا حوالہ اس کتاب میں نہی ملتا اور اگر ذکر کیا بھی گیا ہے تو اجمالی نوعیت کا,,, مگر اس کے باوجود یہ کتاب اپنی اہمیت کی حامل ہے اور لائق مطالعہ ہے…
8. خطبات سیرت: مصادر سیرت کا تجزیاتی مطالعہ (از پروفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقیؒ)
یہ دراصل پروفیسر صاحب مرحوم کے خطبات کا مجموعہ ہے جو اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں منعقد کئے گئے تھے. اس میں سیرت نگاری کے مصادر کا نہ صرف تجزیہ کیا گیا ہے بلکہ تاریخی پس منظر پر نقد بھی کی گئی ہے…
9. مولانا ڈاکٹر سید عزیز الرحمن صاحب کی تین کتب:
اردو سیرت نگاری کے مناہج و اسالیب, پاکستان میں اردو سیرت نگاری, اردو میں منظوم سیرت نگاری…
مولانا صاحب مدظلہ دور حاضر میں اردو سیرت نگاری کے حوالہ سے از خود ایک مرجع ہیں. بلکہ چلتے پھرتے سیرت کا انسائیکلوپیڈیا ہیں. ان کی یہ تینوں کتب سیرت نگاری کی تاریخ کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں. اللہ تعالیٰ مولانا صاحب کو مزید برکت عطا فرمائے اور ان کے قلم سے سیرت کے مختلف گوشوں کو دریافت کرنے اور ان کے مفاہیم ہم جیسے عامی حضرات کو سمجھانے میں مدد فراہم کریں اور اللہ تعالیٰ انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھے…
10. مطالعہ سیرت: اکیسویں صدی میں (از پروفیسر محمد عارف خان)
دور جدید میں سیرت نگاری کے چند اہم مصادر کا تجزیاتی مطالعہ کرنا مقصود ہو تو اس کتاب ک مطالعہ کیجئے جو دو جلدوں پر مشتمل ہے
11. تاریخ تدوین سیرت (از مولانا عبد اللہ عباس ندوی)
یہ کتاب سیرت نگاری کی ابتدائی تاریخ کے ساتھ مضامین سیرت کا بھی اجمالی نوعیت کا احاطہ کرتی ہے.
12. علوم السیرہ: اصول و مصطلحات (از مولانا عثمان غنی نعمانی)
تاریخی اعتبار سے اس کتاب کو علوم سیرت کی پہلی اردو کتاب ہونے شرف حاصل ہے. البتہ دور جدید میں علوم سیرت کے عنوان سے متعدد کتابیں اردو میں لکھی جا چکی ہے جن کے بارے پھر کسی دن بات ہو گی…
13. جدید ہندوستان میں اردو سیرت نگاری: میزان نقد میں (از پروفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقیؒ)
تنقیدی جائزہ لینے کے لیے یہ کتاب کافی اہم ہے…
14. عہد جدید میں خواتین کی سیرت نگاری: ایک تنقیدی مطالعہ (از پروفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقیؒ)
سیرت نگاری میں چونکہ خواتین اہل علم کا بھی ایک اہم حصہ ہے تو پروفیسر صاحب کے اس مقالہ میں ان کی ایک اجمالی تاریخ کشی کے ساتھ تنقیدی جائزہ بھی لیا گیا ہے…
15. دور جدید میں سیرت نگاری کے رجحانات
یہ مجموعہ مقالات ایک کانفرنس کی پروسیڈنگز ہیں جو اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں منعقد کی گئی…. اس میں کئی اہم نوعیت کے مقالات ہیں جو آغاز و ارتقاء کا احاطہ کرتے ہیں…
——————————————–
سید عدنان حیدر انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA)کراچی میں فائنانس کے استاذ ہیں۔
کمنت کیجے