“فیفاورلڈ کپ 2022 ” قطر کے شہر دوحہ میں 20 نومبر سے جاری ہے۔ رواں ماہ نومبر میں دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں شائقین فٹ بال قطر پہنچے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے،
قطر اس وقت پوری دنیا کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے اس لیے کہ وہ دنیا کی سب سے مقبول کھیل فٹ بال کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر رہا ہے۔فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی اس بات کا ثبوت ہے کہ قطر کا شمار دنیا کے سب سے امن یافتہ ممالک میں ہے، اس غیر معمولی عالمی ٹورنامنٹ کی سیکیورٹی کے لیے پاک فوج کے چارہزار جوانوں سمیت پاک نیوی کے ایک بحری جہاز کی خصوصی طور پر خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
دوسرا ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی فیفا ورلڈ کپ میں سیالکوٹ کا تیار کردہ فٹ بال استعمال کیا جا رہا ہے جسے “الرحلہ” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ پاکستان اور اہل پاکستان کے لیے بہرحال ایک اعزاز ہے۔
کووڈ 19 کی پابندیوں کے بعد یہ دنیا کا سب سے بڑا صحت مندانہ اجتماع ہے جو خالصتا کھیل کے عنوان سے سَج رہا ہے، شائقین کا جوش و خروش ماضی کی بنسبت بہت زیادہ ہے۔
فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کا پروانہ ملنے کے بعد قطر نے جس موثر حکمت عملی سے اپنے ملک کا نقشہ تبدیل کیا ہے اس پر یورپ بھی انگشت بدنداں ہے،قطر کے خصوصی طور پر تیارکردہ جن آٹھ اسٹیڈیمز میں فیفا ورلڈ کپ کھیلا جائے گا
ان کے نام درج ذیل ہیں۔ لوسیل اسٹیڈیم ، اسٹیڈیم 974 ، الثمامہ اسٹیڈیم ، البیت اسٹیڈیم ، خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم ، احمد بن علی اسٹیڈیم ،ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم ، اور الجنوب اسٹیڈیم ہیں۔
فیفا ورلڈ کپ کا فائنل میچ 18 دسمبر 2022 بروز اتوار قطر کے عالمی دن کے موقع پرلوسیل کے آئیکونک اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔لوسیل قطر کا سب سے بڑا اسٹیڈیم ہے۔اس میں 80 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اس کوعرب دنیا کی ایک عمارت کی نمائندگی کے طورپر ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس میں خطے سے برتنوں، پیالوں اور آرٹ کے فن پاروں کی نمائش کی گئی ہے۔
ٹورنامنٹ کے اختتام پرلوسیل اسٹیڈیم اور کچھ دیگر عارضی اسٹیڈیمز کو اسکولوں ، دکانوں ، کھیلوں کی سہولیات اور صحت کے کلینکس سمیت ایک کمیونٹی مرکزمیں تبدیل کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ دنیا کا سب سے بڑا فٹ بال اسٹیڈیم ” ماراکا” برازیل میں واقع ہے اوردنیا کے سب سے زیادہ فٹ بال کلب برازیل میں ہیں۔برازیل دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں کے سو فیصد لوگ فٹ بال کھیلتے ہیں۔
ان کا یہ کہنا کہ فٹ بال کھیلنا ہمارے خون میں شامل ہے۔اب تک ہونے والے انٹرنیشنل فٹ بال ورلڈ کپ میں برازیل پانچ مرتبہ فتح حاصل کرچکاہے۔فٹ بال دنیا کی وہ واحد کھیل ہے جس کے شائقین و مداح سب سے زیادہ ہیں۔فٹ بال ایک ایسی زبردست کھیل ہے کہ دوسری کوئی کھیل اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔یہ ایک مکمل ورزش ہے جس میں انسانی جسم کا ایک ایک عضو متحرک ہوتا ہے فٹ بال کھیلنے والے لوگ جلد بڑھاپے اور بیماریوں کا شکار نہیں ہوتے یہ انسان کو تندرست و توانا اور ہوشیار رکھتی ہے اس میں کھیلنے والے ہر پلیر کو بھرپور توانائی استعمال کرنا پڑتی ہے اس سے جسم میں خون کا ارتعاش بڑھتا ہے۔
پاکستان کے پاس بہترین فٹ بال پلئیرز موجود ہیں لیکن نہ تو ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور نہ ہی انٹرنیشنل لیول پر ان کو فٹ بال ٹورنامنٹس میں شمولیت کی ہمار ے ہاں کوئی حکمت عملی موجود ہے۔
قیام پاکستان کے بعد جب پاکستان فٹ بال فیڈریشن وجود میں آئی تو اس کے پہلے ” پیٹرن انچیف ” وہ خودقائداعظم محمد علی جناح ؒتھے۔لیکن ہمارے ہاں قومی سطح پر فٹ بال کو نہ تو خاطر خواہ اہمیت دی جارہی ہے اور نہ ہی اس کی ترقی اورانٹرنیشنل لیول پر اس کو لے جانے کے لیے کوئی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے۔
ہمارے ہاں فٹ بال سے لاپرواہی کی ایک وجہ پلے گرﺅنڈز کا فقدان ہے اس کے برعکس دنیا کے دیگر ممالک خصوصا یورپین ممالک میں ہر محلہ میں ایک پلے گراﺅنڈ موجود ہے جسکی وجہ سے وہ لوگ صحتمند و توانا ہیں.
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہماری حکومت اور پاکستان سپورٹس فیڈریشن پاکستانی قوم کی اس محرومی کو دور کرے ملک کے طول و عرض میں موجود ہر گاﺅں،محلے اور شہر میں کھیل کے میدان بنائے اور مختلف فٹ بال ٹورنامنٹس کا آغاز کرے پھر اس طرح پورے ملک سے بہترین فٹ بال پلیرز کا چناﺅکرکے انٹرنیشنل لیول پر پاکستان فٹ بال ٹیم بنائی جائے۔ورپھر وہ وقت بعید نہیں کہ دنیا یہ بات ماننے پر مجبور ہو جائے یہ پاکستان کا فٹ بال بھی ایک نمبر اور اس کی فٹ بال ٹیم بھی ایک نمبر ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ما ہ دوحہ ، قطر میں 7 سے 15 اکتوبر 2022تک سٹریٹ چلڈرن فٹ بال ورلڈ کپ کھیلا گیاجس میں پاکستان سٹریٹ چلڈرن فٹ بال ٹیم نے دنیا بھر سے شامل 26 بہترین ٹیموں کامقابلہ کرتے ہوئے فائنل میچ تک رسائی حاصل کی اوراس فقید المثال کامیابی سے دنیا کی بہترین فٹ بال ٹیموں کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان میںفٹ بال کابہترین ٹیلنٹ موجود ہے
ہماری پاکستان سپورٹس فیڈریشن سے استدعا ہے کہ آئندہ ہ فیفا ورلڈکپ سے ماقبل پاکستان فٹ بال ٹیم تشکیل دی جائے اس کے لیے پاکستان سٹریٹ چلڈرن فٹ بال ٹیم سمیت ملک کے طول وعرض سے بہترین فٹ بال کوچز اور پلئیرز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں ،اوراس کے ساتھ ہم سب پاکستانیوں کی یہ قومی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے وطن کوامن کا گہوارہ بنانے کی مقدور بھرکوشش کریں تاکہ بین الاقوامی دنیاہمارے ملک آمد پر کسی قسم کے خوف کاشکارنہ ہو۔
کمنت کیجے