عامر پٹنی
کتنے شاندار رنگ ہیں جو ہماری دنیا کو سجاتے ہیں! وہ ایک مصور کا خواب ، عَکّاس کا سپنا،سیاح کاتصور اور شاعر کا تخیل ہے۔ فطرت کا رنگین حسن واقعی دل موہ لینے والا ہے, جب نمودِ سحر،زمین کو سنہری روشنی میں نہلاتا دیتی ہےتو ہر رنگ اپنے وجود کو آشکار کردیتا ہے،صبح کی نرم چمک ہو یا غروب آفتاب کی آگ سب عیاں ہو جاتے ہیں ۔دل فریب صبح کس نے نہیں دیکھی؟
جب درختوں پر زمرد کے پتے دن کی روشنی کے نرم لمس سے بیدارہوکر آپس میں سرگوشیاں کرتے ہوئے انگڑائی لے رہے ہوتے ہیں، جب زندگی کے عظیم ڈرامے میں اداکاری کے لیے اسٹیج روشن ہورہا ہوتا ہے۔۔۔۔ جب دن کا پردہ گرتے ہی رات آبنوس کی چادراوڑھ لیتی ہے،ضیائے قمر،ستاروں کی تابانی،سیاہی میں رخنہ ڈالے چاندی کا شہتیرتخلیق کردیتی ہے کے آو نئے کررداروں آو اپنا کردار ادا کرو۔ دوسری طرف شجر کا آپس میں رازو نیاز ماہول میں سیل و حوادث کی خبر دے رہا ہوتا ہے۔ کیا ہو اگر رنگ ہماری زندگی سے غائب ہوجائے؟ ۔۔۔۔
غروب آفتاب کی سرخی نہیں رہے،سبز وادیاں، پھولوں کے باغ،نیلا سمندر،پیلا سورج،کالی رات کچھ نہ رہے۔ بہار کے موسم کی خوشی ہو یا خزاں کے پتوں کا دکھ سب گم ہوجائیگا۔
کتنا اہم کردار ہے ان رنگوں کا ہماری زندگی میں؟
جب بھی ملتی ہے مجھے اجنبی لگتی کیوں ہے
زندگی روز نئے رنگ بدلتی کیوں ہے
ہم اپنی زندگی پر ان کی تاثیر سے کیسے انکار کر سکتے ہیں؟ ان کے پاس ہمیں آسودہ کرنے کی قوت ہے جب ہم بے آرام،مضطرب،بے چین و بے قرار ہو،یہ ہمیں حوصلہ جرأت وجسارت دیتےہیں جب ہم نا امید،دلبرداشتہ،رنجیدہ و مغموم ہو۔ دوسری طرف نابینا افراد پتوں کی سرسراہٹ ،پرندوں کی چہچہاہٹ،سورج کی گرمی، ہوا کی ٹھنڈک،سب کا احساس رکھتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی رنگ نہیں دیکھ سکتے ہیں کتنا خوفناک ہیں ہمارے لئے یہ احساس اگر ہم قدرت کے رنگ دیکھنے سے محروم ہو۔
کیا آپ کسی ایسی دنیا کا تصور کر سکتے ہیں۔۔۔
جہاں پیلا سورج مکھی، لال گلاب، سفید چنبیلی،نارنجی گیندہ، یا سرخ نرگس کے پھول سے ان کے متحرک رنگ چھین لیے جائے؟ آپ کو تو شاید یہ سوچ کر ہی چکر آجائینگے لیکن میں آپ کو چکر نہیں چکرا کے بارے میں بتاونگا۔۔۔
سنسکرت میں چکرا کا مطلب ہے “پہیے” اوریہ آپ کے جسم میں توانائی کےمرکزہے ۔ ان چکرا اور ان کے رنگوں کا ہماری زندگی سے کیا تعلق ہے. آئیے مضمون شروع کرتے ہیں۔
توانائی ایک ایندھن ہے،جو ہمیں شاہراہ زندگی پر آگے بڑھاتا ہے۔۔۔۔ یہ وہ چنگاری ہے جو ہمارے جذبوں کو بھڑکاتی ہے،۔۔۔۔ وہ آگ ہے جو ہمارے عزائم کو ہوا دیتی ہے، یہ بادبانوں کارخ پھیرنے والی ہوا ہے۔جو زندگی کے سمندر میں سمت فراہم کرتی ہے۔۔۔۔یہ وہ جھونکے ہیں جو ہمیں نئے افق کی طرف دھکیلتے ہیں، ہلکی ہلکی ہوائیں جو ہمیں اپنے خوابوں کی طرف راستہ طے کرنے میں مدد کرتی ہیں۔۔۔
رات گئے یوں دل کو جانے سرد ہوائیں آتی ہیں
اک درویش کی قبر پہ جیسے رقاصائیں آتی ہیں
جس طرح ایندھن کے بغیر گاڑی نہیں چل سکتی اسی طرح توانائی کے بغیر زندگی عظمت حاصل نہیں کر سکتی۔۔۔۔ یہ ہمیں مشکلات کے پہاڑوں پر، چیلنج کی وادیوں سے گزر کر کامیابی کی روشن شاہراوں پر مسافت طے کرواتے ہوئے ہمیں منزل کے باغ میں پنچادیتی ہے۔۔۔۔یہ ہمارے جسم میں توانائی کے مرکز ہیں،یہ وہ ہم آہنگ راگ ہے جوہمارے جسم میں دریا کی طرح بہتا ہے۔۔۔ وہ متحرک رنگ جو ہمارے وجود کے کینوس کو رنگین کرتے ہیں۔۔۔۔ ہر چکرا ہماری جسمانی، جذباتی اور روحانی خودی کے ایک مختلف پہلو کی نمائندگی کرتا ہے۔۔۔۔
وہ ہمارے وجود کے بنیادی ستون ہیں،جس پر ہماری شخصیت کی عمارت کھڑی ہے۔۔۔۔۔یہ وہ چابیاں ہیں جو توانائی کے مدھر بہاؤ کے لیے دروازے کھول دیتی ہیں، جس سے ہمیں اپنے اندر موجود لامحدود طاقت اور صلاحیت،استعداد و لیاقت کو حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
یہ ہماری جسمانی، جذباتی اور روحانی ذات کے مختلف پہلوؤں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جس طرح ایک ماسٹر پینٹر کو آرٹ کا ایک خوبصورت کام تخلیق کرنے کے لیے ہر برش اسٹروک کے رنگوں میں توازن رکھنا پڑھتا ہے، ہمیں بھی اپنے بنیادی چکراکے بہاؤ کو متوازن کرنا چاہیے تاکہ ہماری زندگی بھی معتدل، متناسب اور موزوں ہوسکے۔
چکرا کا مطلب “پہیہ” ہے۔ یہ لفظ بہت سی قدیم ثقافتوں میں پایا جاتا ہے، جیسے یونانی میں جہاں اسے “kýklos” کہا جاتا تھا۔
چکرا کے لفظی اور استعاراتی دونوں معنی ہیں، جیسے ہندو مت میں “وقت کا پہیہ” یا “دھرم کا پہیہ”۔ بدھ مت میں، چکرا کو “کاکا” بھی کہا جاتا ہے اور اس کا تعلق “دھرم کے پہیے” سے ہے، جو آفاقی سچائی کی نمائندگی کرتا ہے۔ جین مت میں، چکرا کا مطلب ہے “پہیہ” اور یوگک توانائی کے مراکز سے جڑا ہوا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ “چکرا” کی اصطلاح ہندو ویدوں میں شروع ہوئی ہے، جہاں یہ “چکرورتن” کے طور پر استعمال ہوتا تھا، جس کا مطلب ہے وہ بادشاہ جو “اپنی سلطنت کا پہیہ ایک مرکز سے ہر طرف موڑ دیتا ہے یعنی اپنی سلطنت جہاں چاہے قائم کرسکتا ہے”۔۔ جس طرح سے ہم آج کل تصویروں اور ڈرائنگ میں چکرا کی جو شکلیں دیکھتے ہیں اس کی ابتدا “ویدک آگ کی قربان گاہ” سے ہوئی ہے۔۔آج، چکرا کے تصور کو دنیا بھر میں بہت سے روحانی اور متبادل صحت کے طریقوں نے اپنالیا ہے۔
وید میں اس کو نادی کہا گیا ہے ،نادی سنسکرت کے مادہ “ناد ” سے مشتق ہے جس کا مطلب ہے “چینل”، “دریا”، یا “بہاؤ”۔
ہندو مت اور یوگا میں “نادی یا ناڈی” ایک تصور ہے جو ہمارے جسم میں توانائی کے ذرائع ہیں۔ اردو میں اس کو آپ نبض سمجھ سکتے ہیں۔ ان کے بارےمیں کہا جاتا ہے کہ وہ اہم توانائی یا لائف فورس لے جانے کا کام کرتی ہیں ، جسے پران کہا جاتا ہے، اور ان کی تعداد ہزاروں ہیں۔
تین اہم ترین نادیاں آئیڈا، پنگلا اور سشمنا ہیں۔ یہ نادیوں کا تعلق اعصابی نظام سے ہے اور کہا جاتا ہے کہ ان کے ذریعے توانائی کا بہاؤ کسی کی جسمانی، ذہنی اور روحانی صحت کو متاثر کرتا ہے۔
بدھ مت میں، چکرا، کو اندرونی توانائی کے مراکز کے درجہ بندی کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ Hevajra Tantra اور Caryāgiti بدھ مت کی روایت کی دو عبارتیں ہیں جو چکرا کے تصور کے بارے میں بیان کرتی ہیں۔ یہ تحریریں 8ویں صدی عیسوی کے آس پاس لکھی گئی تھیں۔
وہ چکروں کو روحانی طاقت کے مراکز کے طور پر بیان کرتی ہیں اور مختلف طریقوں جیسے مراقبہ، تصور کے ذریعے انہیں بیدار کرنے اور فعال کرنے کے عمل کو بیان کرتی ہیں۔ ان تحریروں میں بیان کردہ چکرا نظام ہندو چکرا نظام سے ملتا جلتا ہے، لیکن توانائی کے مراکز کی تعداد اور جگہ میں کچھ فرق کے ساتھ۔
جس طرح پاور گرڈ میں رکاوٹ بلیک آؤٹ اور افراتفری کا سبب بن سکتی ہے، اسی طرح ہمارے چکروں میں عدم توازن یا رکاوٹ جسمانی اور جذباتی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے، جس سے ہمارے جسم میں توانائی کے بہاؤ میں خلل پڑتا ہے۔ تاہم، مناسب دیکھ بھال اور توجہ کے ساتھ، ہم اپنے چکراز کو آسانی سے متحرک اور چارج رکھ سکتے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے باقاعدگی سے دیکھ بھال اور مرمت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پاور گرڈ مستحکم اور قابل اعتماد رہے۔
قدیم ہندو اور بدھ روحانی روایات کے مطابق سات بڑے چکرا ہیں جو ریڑھ کی ہڈی کی بنیاد سے شروع ہوتے ہیں اور سر کے آخری سرے تک موجود ہوتے ہیں۔ ہر چکرا جسم کے ایک مخصوص حصے سے منسلک ہوتا ہے اور اس کا ایک منفرد کام ہوتا ہے جو ہماری جسمانی، جذباتی اور روحانی بہبود کو متاثر کرتا ہے۔
“اپنے جسم کو ایک پیچیدہ برقی سرکٹ کے طور پر سمجھیں، جس میں ہر ایک چکرا ایک اہم سوئچ کے طور پر کام کرتا ہے جو توانائی کے بہاؤ کو منظم کرتا ہے۔ جس طرح ایک الیکٹریشن کو ضرورت سے زیادہ بوجھ سے بچنے کے لیے سرکٹ میں وولٹیج اور کرنٹ کو متوازن کرنا چاہیے، اسی طرح ہمیں توانائی کے بہاؤ کو متوازن اور منظم کرنا چاہیے..
جب ہمارے چکرا،توازن میں ہوتے ہیں، تو توانائی ہمارے پورے جسم میں ایک موثر برقی سرکٹ کی طرح ہموار اور موثر طریقے سے بہتی ہے۔ ہر چکر ایک مخصوص تعدد(“فریکوینسی”)سے مطابقت رکھتا ہے، اور ان تعدد پر توجہ مرکوز کرکے، ہم اپنے توانائی کے نظام کو ٹھیک کر سکتے ہیں اور توانائی کے متوازن بہاؤ کو حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ تو ہوگئی بنیادی باتیں اب ہر چکرا کی اہمیت جاننے کے لئے ایک رنگین سفر کا آغاز کرتے ہیں، ہر چکرا کے رنگ، مقام، اور ان کے فوائد کی اہمیت سے آپ کو آگاہ کرتے ہیں۔
پہلا چکرا
Root Chakra (Muladhara) – located at the base of the spine
روٹ چکرا (مولادھرا) – ریڑھ کی ہڈی کی بنیاد پر واقع ہے۔
سرخ رنگ(روٹ چکرا): سرخ رنگ ایک مضبوط اور توانائی بخش رنگ ہے جو تحفظ، سلامتی اور جذبات کے استحکام میں مدد کر سکتا ہے۔
دوسرا چکرا
Sacral Chakra (Svadhisthana) – located in the lower abdomen
سکرال چکرا (سوادیستھان) – پیٹ کے نچلے حصے میں واقع ہے۔
نارنجی رنگ (سیکرل چکرا): نارنجی رنگ ایک گرم اور خوش کن رنگ ہے جو تخلیقی صلاحیتوں، جذبے اور جذباتی اظہار میں مدد کر سکتا ہے۔
تیسرا چکرا
Solar Plexus Chakra (Manipura) – located in the upper abdomen
سولر پلیکسس چکرا (مانی پورہ) – پیٹ کے اوپری حصے میں واقع ہے۔
پیل رنگ ا (Solar Plexus chakra): پیلا ایک روشن اور خوشگوار رنگ ہے جو اعتماد، خود اعتمادی اور ذاتی طاقت میں مدد کر سکتا ہے۔
چوتھا چکرا
Heart Chakra (Anahata) – located in the center of the chest
دل کا چکرا (اناہتا) – سینے کے بیچ میں واقع ہے۔
سبز یا گلابی رنگ (ہارٹ سائیکل): سبز اور گلابی محبت، ہمدردی اور شفا کے رنگ ہیں۔ وہ جذباتی توازن، معافی اور دوسروں کے ساتھ رابطے میں مدد کر سکتے ہیں۔
پانچوا چکرا
Throat Chakra (Vishuddha) – located at the throat
گلے کا چکرا (وشدھ) – گلے میں واقع ہے۔
نیلا (گلے کا چکر): نیلا ایک پرسکون اور آرام دہ رنگ ہے جو بات چیت، خود اظہار خیال، اور کسی کے سچ بولنے میں مدد کر سکتا ہے۔
چھٹا چکرا
Third Eye Chakra (Ajna) – located between the eyebrows
تھرڈ آئی چکرا (اجنا) – ابرو کے درمیان واقع ہے۔
انڈگو یا پرپل (تیسری آنکھ کا چکرا): انڈگو اور جامنی رنگ وجدان، ادراک اور روحانیت کے رنگ ہیں۔ وہ اندرونی حکمت، بصیرت، اور وضاحت کے ساتھ مدد کر سکتے ہیں.
ساتواں چکرا
Crown Chakra (Sahasrara) – located at the top of the head
کراؤن چکرا (سہسرار) – سر کے اوپری حصے میں واقع ہے۔
وایلیٹ یا سفید (کراؤن سائیکل): بنفشی اور سفید رنگ روحانیت اور اعلیٰ شعور کے رنگ ہیں۔ وہ الہی، روشن خیالی، اور ماورائی سے تعلق کے ساتھ مدد کر سکتے ہیں۔
لیکن کبھی کبھی، زندگی میں چیزیں ان توانائی کے مراکز کو مسدود کر سکتی ہیں، جیسے ایک الیکٹرک سرکٹ میں کاربن آنے کی صورت خلل واقعہ ہوجاتا ہے۔
کچھ چیزیں جو ہمارے چکرا کو روک سکتی ہیں وہ چیزیں ہیں جیسے تناؤ، اداسی یا تکلیف محسوس کرنا، خوفزدہ ہونا، یا یہاں تک کہ ٹھیک سے کھانا نہ کھانا۔ جب ہمارے چکرا،بندہوجاتے ہیں، تو ہم برا یا بیمار محسوس کر سکتےہے۔
لیکن اگر ہم اپنے چکراز کو متوازن کرنے کا طریقہ سیکھیںتو یہ ہمیں بہتر محسوس کرنےاور صحت مند رہنے میں مدد دے سکتےہیں۔ لوگ اپنے چکراز کو متوازن کرنے کے لیے بہت سے مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں، جیسے یوگا کرنا، مراقبہ کرنا، یا خاص قسم کی شفابخش توانائی کا استعمال کرنا ۔۔۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ہر چکرا کے فوائد ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اور ایک چکرا کو متوازن رکھنے سے دوسرے پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
آپ مراقبہ کے زریعے بھی چکرا کو صاف اور چارج کرسکتے ہیں۔ جب آپ ایسا کرتے ہیں، تو آپ اپنے چکرا کے بارے میں زیادہ آگاہ ہو سکتے ہیں اور ان میں موجود کسی بھی رکاوٹ کو دور کر سکتے ہیں۔۔۔اس سے آپ کو زیادہ توانائی، سکون اور خوش محسوس کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔۔۔جب آپ یوگا پوز کرتے ہیں، تو آپ اپنے جسم کو مختلف طریقوں سے حرکت دیتے ہیں جو آپ کے چکراز میں کسی رکاوٹ کو دور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اور جب آپ سانس لینے کی مشقیں کرتے ہیں، تو آپ زیادہ تازہ ہوا اور آکسیجن لیتے ہیں، جس سے آپ کو بہتر اور زیادہ توانائی محسوس کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔لہذا، باقاعدگی سے یوگا کرنے سے، آپ اپنے چکرا کو صحت مند اور متوازن رہنے میں مدد کر سکتے ہیں۔صوتی شفا یابی خصوصی آوازوں کا استعمال کرکے اپنے چکرا کو متوازن کرنے کا ایک طریقہ ہے۔۔۔
کچھ اور طریقے ہیں جن سے آپ اپنے چکرا کو صاف یا چارج کر سکتے ہیں!
ایک طریقہ ریکی ہے۔ جب ایک شخص، جسے ریکی پریکٹیشنر کہا جاتا ہے، آپ کے جسم میں شفا بخش توانائی بھیجنے کے لیے اپنے ہاتھوں کا استعمال کرتا ہے۔ اس سے آپ کے چکروں میں کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے اور آپ کو بہتر محسوس کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
دوسرا طریقہ اروما تھراپی ہے۔ جب آپ خاص تیل استعمال کرتے ہیں جن کی خوشبو آپ کو آرام کرنے میں مدد دیتی ہے۔ مختلف چکرا کے لیے مختلف تیل استعمال کیے جا سکتے ہیں تاکہ ان کو صاف اور چارج کرنے میں مدد ملے۔
آپ اپنے چکراکو چارج کرنے کےلئے خصوصی کرسٹل بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ کچھ کرسٹل میں مختلف خصوصیات ہیں جو ہر چکرا کو متوازن کرنے میں مدد کر سکتا ہے ۔ مثال کے طور پر، نیلم آپ کے سر کے اوپری حصے میں واقع کراؤن سائیکل کو متوازن کرنے میں مدد کر سکتا ہے، جبکہ گلاب کوارٹز دل کے چکر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یہ جاننا ضروری ہے کہ جو چیز ایک شخص کے لیے کام کرتی ہے وہ دوسرے کے لیے کام نہیں کر سکتی۔ اس لیے مختلف تکنیکوں کو آزمانا اور یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آپ کے لیے کیا بہتر کام کرتا ہے!۔
اپنے چکرا کے ساتھ کام کرنا ایک خاص ریڈیو اسٹیشن میں ٹیوننگ کے مترادف ہے ۔ہر چکرا ایک مختلف اسٹیشن کی طرح ہوتا ہے ، اور اس کی فریکوینسی جس مقصد کے ساتھ ہم اہنگ ہوجائے وہ فوائد آپ کو حاصل ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔سکرال چکرا تخلیقی صلاحیتوں اور خود اظہار خیال سے منسلک ہے ، لہذا جب آپ اس کو چارج کرتے ہیں تو ، آپ نئے آئیڈیاز کے ریسیور بن جاتے ہیں اور تخلیقی کام میں یہ آپ کی بہت مدد کرتا ہے۔اور جب آپ اپنی تیسری آنکھ اور تاج چکرا کے ساتھ کام کرتے ہیں تو ، یہ ایسے اسٹیشن میں ٹیوننگ کی طرح ہے جو آپ کو کائنات کی تمام حکمت تک رسائی فراہم کرتا ہے۔یہ چکرا آپ کو اپنی اندرونی حکمت سے رابطہ قائم کرنے اور بہتر فیصلے کرنے میں مدد کرسکتا ہے،جیسے ایک خفیہ سپر پاوررجو آپ کی زندگی میں رہنمائی کرتی ہے۔
سدھ گرو ہندوستانی صوفی ہیں جو ایشا فاؤنڈیشن کے بانی ہیں۔
اگر آپ تمام مراقبہ،چکرا،دھیان،آسن ،یوگا کا پورا نظام سیکھنا چاہتے ہیں تو سدھ گرو ان سب کو ایشا فاؤنڈیشن کے تحت ہونے والے پروگراموں میں حصہ لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ “چکرا” کا خیال جسمانی نہیں ہے، بلکہ آواز کے ذریعے چیزوں کو سمجھنے کا ایک طریقہ ہے۔ان کا ماننا ہے کہ موسیقی جسم سے جڑی ہوئی ہے اور کوئی بھی اس کا تجربہ ایک خاص طریقے سے کر سکتا ہے جسے “موسیقی کی تال” کہا جاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جنوبی ہندوستان کی موسیقی جسے کرناٹک موسیقی کہا جاتا ہے، اگر ہم اسے استعمال کرنا سیکھ لیں تو ہمارے جسم میں 108 چکرازکو متحرک کر سکتا ہے۔………
چینیوں کا چکرا نظام جسے میریڈیئن نظام کہا جاتا ہے۔ روایتی چینی طب میں، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ چینلز یا راستوں کا ایک نیٹ ورک ہے جسے میریڈیئن کہتے ہیں جو پورے جسم میں چلتے ہیں، مختلف اعضاء اور جسم کے حصوں کو جوڑتے ہیں۔ یہ میریڈیئن پورے جسم میں اہم توانائی” چی “کے بہاؤ کو منظم کرنے کے ذمہ دار ہیں بالکل اسی طرح جیسے وید میں نادی کے بارے میں تصور ہے۔
میریڈیئن سسٹم بارہ پرائمری میریڈیئنز سے بنا ہے جو مخصوص اعضاء سے مطابقت رکھتے ہیں اور آٹھ ثانوی میریڈیئنز جو پرائمری میریڈیئنز کو جوڑتے ہیں۔ ہر میریڈیئن میں مخصوص پوائنٹس یا ایکیوپریشر پوائنٹس ہوتے ہیں جنہیں صحت اور تندرستی کو فروغ دینے کے لیے متحرک یا متوازن کیا جا سکتا ہے۔
آسان الفاظ میں، تصور کریں کہ آپ کا جسم ایک گھر کی طرح ہے، اور میریڈیئن وہ پائپ ہیں جو ہر چیز کو آپس میں جوڑتے ہیں۔ جس طرح گھر کے کام کو چلانے کے لیے پانی کو پائپوں کے ذریعے آسانی سے بہنے کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح آپ کے جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے توانائی کو میریڈیئنز کے ذریعے آسانی سے بہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایکیوپنکچر اور ایکیوپریشر میریڈیئنز کے ذریعے توانائی کے بہاؤ کو غیر مسدود یا متوازن کرنے میں مدد کرنے کے طریقے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے آپ کے گھر میں ایک رستے ہوئے پائپ کو ٹھیک کرنا یا نالی کو کھولنا۔
اب تفصیل سے تمام چکرا کو چارج کرنے کا طریقہ سمجھ لیں اور ساتھ وہ علامات بھی نوٹ کرلیں جو کسی بھی چکراکے بلاک ہونے کی صورت آپ میں نمایا ہوسکتی ہیں۔
روٹ چکرا کو غیر مسدود/چارج کرنے کا طریقہ: روٹ چکرا (مولادھرا) – ریڑھ کی ہڈی کی جڑ میں واقع ہے۔اس کا رنگ لال ہے
رکاوٹ کی عام علامات: غیر محفوظ محسوس کرنا، خوف، اضطراب، اور ‘اس کے بارے میں سوچنا کہ میرے پاس کافی چیزیں نہیں ہیں۔ ہاضمہ خراب.
روٹ چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ:
ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی سرخ گیند کا تصور کریں جہاں روٹ چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے “میں ریلیکس ہو میں مطمعن اور ہشاش بشاس ہوں” کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
سکرال چکرا کو غیر مسدود /چارج کرنے کا طریقہ: سکرال چکرا (سوادیستھان) – پیٹ کے نچلے حصے میں واقع ہے۔ اس کا رنگ نارنجی ہے۔
رکاوٹ کی عام علامات: تھکاوٹ، یا توانائی کی کمی محسوس کرنا۔ ایسا لگتا ہے کہ آپ کے جسم کی بیٹری کم چل رہی ہے، اور آپ کے پاس زیادہ کام کرنے کی توانائی نہیں ہے۔ یہ کام یا اسکول میں ایک طویل دن کے بعد، یا سخت جسمانی سرگرمی کے بعد ہو سکتا ہے۔ ۔ممکنہ ، جنسی، یا ہارمونل خلل۔
سکرال چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ: ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی نارنجی گیند کا تصور کریں جہاں سکرال چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے “‘میں زندگی کی لذتوں سے لطف اندوز ہونے کی طاقت رکھتا ہو ں ” کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
سولر پلیکسس سائیکل کو غیر مسدود/چارج کرنے کا طریقہ: سولر پلیکسس چکرا (مانی پورہ) – پیٹ کے اوپری حصے میں واقع ہے۔ اس کارنگ پیلاہے۔
رکاوٹ کی عام علامات: مایوسی، کمزور ارادہ، اور غیر محفوظ محسوس کرنا۔ خود اعتمادی، اعتماد اور ذاتی طاقت کا فقدان۔ اس کی وجہ سے، ممکنہ پیٹ کی تنگی اور متلی ہوسکتی ہے.
سولر پلیکس چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ: ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی پیلی گیند کا تصور کریں جہاں سولر پلیکس چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے ” میں مضبوط ہوں خد اعتماد ہوں اور میں اپنی قدر جانتا ہوں ” کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
ہارٹ چکرا کو غیر مسدود/چارج کرنے کا طریقہ: دل کا چکرا (اناہتا) – سینے کے بیچ میں واقع ہے۔ اس کا رنگ سبز ہے۔
رکاوٹ کی عام علامات: چوٹ، غم، ‘دل ٹوٹنا’، تنہائی، رابطہ منقطع، ہمدردی کی کمی۔ ممکنہ سینے میں درد، سینے میں جلن، بھاری پن، اور جھک جانے والی کرنسی۔
ہارٹ چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ: ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی سبز گیند کا تصور کریں جہاں ہارٹ چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے “مجھے لوگ پیار کرتے ہیں اور میں بھی اپنے آپ سے پیار کرتا ہو ں ” کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
تھروٹ چکرا کو غیر مسدود/چارج کرنے کا طریقہ: گلے کا چکرا (وشدھ) – گلے میں واقع ہے۔ اس کا رنگ نیلا ہے
رکاوٹ کی عام علامات: جھوٹ بولنا، جزبات یا اپنے خیالات کا اظہار نہ کرنا، بولنے کا خوف۔ ممکنہ گلے کی سوزش اور گردن میں سختی۔
تھروٹ چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ: ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی نیلی گیند کا تصور کریں جہاں تھروٹ چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے ” ‘میں جو بات سچ سمجھتا ہو ں اس کا کھلے دل سے اظہار کرتا ہوں۔’ ” کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
تیسری آنکھ چکرا کو غیر مسدود/چارج کرنے کا طریقہ: تھرڈ آئی چکرا (اجنا) – ابرو کے درمیان واقع ہے۔ اس کا رنگ جامنی ہے جسے آپ انڈیگو کلر بھی کہتے ہیں۔
رکاوٹ کی عام علامات: ضد، تنگ نظری، اور روحانی دنیا سے انکار۔ اندرونی بدیہی رہنمائی کی کمی. ممکنہ سر درد۔
تیسری آنکھ چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ: ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی جامنی گیند کا تصور کریں جہاں تیسری آنکھ چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے ‘میں جانتا ہوں کہ میں کون ہوں اور مجھے اپنی بصیرت پر بھروسہ ہے۔’ کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
کراؤن چکرا کو غیر مسدود/چارج کرنے کا طریقہ: کراؤن چکرا (سہسرار) – سر کے اوپری حصے میں واقع ہے۔ اس کا رنگ سنہری/گولڈن یا وایولیٹ کلر ہے۔/
رکاوٹ کی عام علامات: اپنے آپ کو روحانی طور پر کمزور سمجھنا عبادت کرنے میں دلچسپی نا ہونا۔
کراؤن چکرا کو چارج کرنے کے لیے مراقبہ: ایک پرسکون جگہ پر بیٹھیں گہری گہری سانس لیں اور توانائی کی ایک چمکتی ہوئی سنہری/گولڈن گیند کا تصور کریں جہاں کراؤن چکرا واقع ہے۔ پھر، تصور کریں کہ انرجی ڈسک گھڑی کی سمت میں گھوم رہی ہے اور تیز تر ہوتی جا رہی ہے اوراس کی روشنی مزید روشن ہوتی جارہی ہے ۔اور ساتھ ساتھ خاموشی سے
“میں خدا کی قدرت پر یقین رکھتا ہو اور میں اس کا غلام ہوں’ کو دہرانا شروع کریں۔10 یا 5 منٹ تک اس کی مشق کریں۔
آپ تمام چکرا کو ایک ساتھ چارج کرسکتے ہیں اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہر چکرا کو چارج کریں جیسے روٹ چکرا چارج ہوگیا اب اس کی روشنی اوپر سکرال چکرا کو توانائی دے رہی ہے اسی طرح تما م چکرا کوچارج کریں اس دوران یہ تصور بھی ہو کہ تمام چکرا جو چارج کرتے جارہے ہیں وہ مستقل گھوم رہے ہیں اور اس میں ہر چکرا پر 2 سے 3 منٹ بھی کرسکتے ہیں
جیسے اوپر بتایا گیا ہے اور ترتیب سے روٹ چکرا سےشروع کریں اور کراون چکرا تک پہنچ کر تصور کریں کےکراون چکرا سے فوارے کی طرح انرجی نکل رہی ہے اور تصور کریں کہ آپ کا اورا مکمل صاف اور چارج ہوچکا ہے۔۔
مسلم صوفییوں کے نزدیک انسانی جسم کے اندر بعض روحانی مقامات موجود ہیں جو عمیق بصیرت اور علم کے حصول کا باعث بن سکتے ہیں۔
ان کی تعلیمات میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ انسان دو الگ الگ جسموں پر مشتمل ہے۔ پہلا مادی جسم ہے، جو نظر آتا ہے اور مادی عناصر پر مشتمل ہے۔ دوسرا روحانی جسم ہے جو لطیف اور آنکھ سے پوشیدہ ہے۔ یہ اندرونی جسم روحانی طریقوں میں بہت اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ شعور اور روشن خیالی کی اعلی سطحوں کو کھولنے کی کلید سمجھا جاتا ہے۔ باطن سے مراد روح ہے جو بارگاہِ الٰہی سے ’’اَسْفَلَ سٰفِلِیْنَ‘‘ (دنیا) میں آئی ہے۔
انسان کا دل جذبات کے باغ کی مانند ہے، جہاں محبت اور بھائی چارہ خوبصورت پھولوں کی طرح کھلتے ہیں، جب کہ بزدلی اور کنجوسی جھاڑیاں ہیں ہے جن کی دیکھ بھال کی آپ کو ضرورت ہے۔
مسلم صوفیا کے سلسلے میں چکرا کو لطائف کہا جاتا ہے اور ان کے مقامات بھی مختلف ہے اور ان کی تعداد چھ ہے۔لطائف جمع کا صیغہ ہے ۔اس کا واحد لطیفہ ہے ۔یعنی وہ چیز جس میں کثافت نہ ہو مراد ان سے وہ چیزیں ہیں جو مادی نہ ہوں۔
لطائف کی تعداد ، نام ، جگہ،رنگ
لطائف چھے ہیں ۔ان کے نام یہ ہیں ۔ (۱)لطیفہ نفس (۲)لطیفہ قلب (۳)لطیفہ روح (۴)لطیفہ سر (۵)لطیفہ خفی (۶)لطیفہ اخفیٰ۔
جگہ
لطیفہ نفس کا محل زیر ناف ہے ۔لطیفہ قلب کا محل ،قلب صنوبری ہے جو بائیں پستان کے دو انگل نیچے ہے ۔لطیفہ روح کا محل دائیں پستان کے دو انگل نیچے ہے ،لطیفہ قلب کے محاذی ہے ۔لطیفہ سر کا محل ذقن کے نیچے سینہ کے بیچوں بیچ ہے ۔لطیفہ خفی کا محل دونوں ابرؤں کے درمیان ہے ۔لطیفہ اخفیٰ کا محل ام الدماغ ہے
۔
رنگ
لطیفہ نفس کارنگ و رنگ زرد ہے ۔لطیفہ قلب کا رنگ سرخ ہے ۔لطیفہ روح کا رنگ سفید ہے ۔لطیفہ سر کا رنگ سبز ہے ۔لطیفہ خفی کا رنگ نیلا اور لطیفہ اخفیٰ کا رنگ سیاہ ہے۔
اس بارے میں مصنف: لئیق احمد صاحب کا ایک تفصیلی مضمون موجود ہے آپ چاہے تو اس کا مطالعہ کرسکتے ہیں میں یہاں اس کا خلاصہ بیان کرونگا یہ مضمون پڑھنے کے لئے آپ MIRRAT DOT COM SLASH ARTICLE SLASH 1 SLASH 1192
پر وزٹ کرسکتے ہیں
ان لطائف کی تہذیب و تربیت تین طریقوں سے ممکن ہے:
اول: ذکر اسم اللہ ذات و ذکر کلمہ پاک
دوم: مراقبہ، استغراق، مشاہدہ و نقشِ وجودیہ وغیرہا
سوم: توجۂ مرشد کامل –
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے ہاں لطائف ستہ کا بیان:
برصغیر پاک و ہند کے معروف صوفی بزرگ حضرت مولانا شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ نے لطائفِ ستّہ کے بیان میں باقاعدہ ایک رسالہ تحریر فرمایا ہے- آپؒ کا تصنیف کردہ یہ رسالہ”الطاف القدس فی معرفۃلطائف النفس“ کے نام سے موسوم ہے-آپ ؒ نے اس میں لطائفِ قدسیہ کی تہذیب اور تربیت پر جامع بحث فرمائی ہے-
شاہ ولی اللہ ؒ فرماتے ہیں کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسان کے وجود میں دو طرح کی قوتیں رکھی ہیں ایک ناسوتی ہے جس کے باعث انسان حیوانِ ناطق کی صفات میں مدغم ہے جبکہ دوسری ملَکی ہے جو انسان کو فرشتہ کی طرح عابد بناتی ہے۔
آپ ؒفرماتے ہیں:’’قلب کے اصلی مقامات صدق، صبر، توکل، تسلیم، تقویٰ، محبت شعائر اللہ اور سماحت ہیں، یہی وجہ ہے کہ صوفیاء نے ان مقامات کے بارے میں طویل گفتگو کی ہے.
جب انسان کے باطن میں مقامِ قلب عیاں ہوجاتا ہے تو محبت جنم لیتی ہے- اسی طرف اشارہ فرماتے ہوئے شاہ صاحبؒ فرماتے ہیں کہ بندے کے وجود کے جوارح (اعضاء) میں خشوع، گفتگو میں آداب اور محبوب (اللہ سبحانہٗ تعالیٰ) کے ساتھ نسبت رکھنے والے تمام لوگوں کی تعظیم اور تکریم کا جذبہ پیدا ہوجاتا ہے-آپ ؒ مزید ارشاد فرماتے ہیں:’’دل کارِ محبت سنبھالے اور محبوبِ حقیقی کے ساتھ پیوستہ و وابستہ ہوجائے.
چشتیہ نے بھی ان کی تعداد چھ ہی بیان کی ہے لیکن تین لطائف کے مقامات میں اختلاف کیا ہے۔ انہوں نے معدے، ناف اور دماغ کو بھی اس میں شامل کیا ہے.
حضرت مجدد الف ثانی نوّر اللہ مرقدہ کے حوالہ سے تحریر ہے کہ ۔
انسان دس لطائف سے مرکب ہے جن میں سے پانچ کا تعلق عالم امر سے ہے اور پانچ کا تعلق عالمِ خلق سے ہے۔
لطائف عالم امر یہ ہیں۔ ۱۔ قلب۲۔ روح ۳۔ سر ۴۔ خفی ۵۔ اخفیٰ
لطائف عالمِ خلق یہ ہیں ۱۔ لطیفۂ نفس اور لطائف عناصر اربعہ یعنی ۲۔ آگ ۳۔ پانی ۴۔ مٹی ۵۔ ہوا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی اپنی کتاب” احسان و تصوف”میں اس کے بارے میں رقمطراز ہیں :ہر تخلیق نور اور روشنی سے زندہ ہے۔نور اور روشنی ذخیرہ ہونے کے لئے۔ہر مخلوق میں ایسے روشن نقطے یامراکز ہیں۔جو نور اور روشنی کا ذخیرہ کرتے ہیں۔تصوف میں ان روشن نقطوں کو لطائف کہا جاتا ہے۔
جسم میں توانائی کے مراکز ہر جگہ موجود نہیں ہیں لیکن توانائی سر سے پیر تک سفرکرتی رہتی ہے اور جسم سے خارج ہوتی رہتی ہے۔ جس طرح کسی کہکشانی نظام میں ستارے روشنی خارج کرتے ہیں اسی طرح انسانی جسم سے بھی روشنی خارج ہوتی رہتی ہے۔
ظاہری جسم کی طرح انسان کے اوپر روشنیوں کا بنا ہوا ایک جسم اور ہے اس جسم کو جسم مثالی کہا جاتا ہے جس کو ہم نے اوپر کی تحریر میں اورا کہا ہے۔
جسم مثالی ان بنیادی لہروں یا بنیادی شعاعوں کا نام ہے جو ابتداء کرتی ہیں۔ جسم مثالی (روشنیوں کا بنا ہوا جسم)مادی وجود کے ساتھ تقریباً چپکا ہوا ہے لیکن جسم مثالی کی روشنیوں کا انعکاس گوشت پوست کے جسم پر نو انچ تک پھیلا ہوا ہے۔
ہر مخلوق میں تخلیقی امور کے اعتبار سے الگ الگ لطائف ہیں۔
فرشتے:چار لطائف کی مخلوق ہیں ۔۱۔ روح ۲۔سر ۳۔قلب ۴۔اخفیٰ
جنات: پانچ لطائف کی مخلوق ہیں۔۱۔نفس ۲۔قلب ۳۔روح ۴۔سر ۵۔خفی
انسان: چھ لطائف کی مخلوق ہے۔۱۔نفس ۲۔قلب ۳۔روح ۴۔سر ۵۔خفی ۶۔اخفیٰ
اجرامِ سماوی: تین لطائف کی مخلوق ہیں۔۱۔روح ۲۔سر ۳۔قلب
حیوانات: دو لطائف کی مخلوق ہیں۔۱۔روح ۲۔سر
جمادات و نباتات: ایک لطیفہ کی مخلوق ہیں۔۱۔روح
حضرت شیخ احمد سہروردیؒ فرماتے ہیں کہ خداوندقدوس نے ہر انسان میں چھ لطائف کو پیدا فرمایا ہے جن کے حقائق جدا جدا ہیں ان لطائف سے ہر لطیفہ کو تعلق اور ارتباط ہے۔
پس ہر لطیفہ نورانی ہے اور ہر لطیفہ میں ایک نور ہے اور ہر لطیفہ نبض کی طرح متحرک ہے اور ہر لطیفہ سے صوفیاء کرام اور اولیاء عظام ذکر کرواتے ہیں۔
گویا کہ صوفیاء کرام کا ہر لطیفہ ذاکر ہوتا ہے، اللہ سے یا لاالٰہ الااللہ سے۔
نفس سات ہیں: (۱) نفس امارۃ (۲) نفس لوامہ (۳) نفس مطمئنہ (۴) نفس ملہمہ (۵) نفس راضیہ (۶) نفس مرضیہ (۷) نفس کاملہ۔
بعض نے کہا ہے کہ نفس تین ہیں: امارہ۔ لوامہ۔ مطمئنہ۔ باقی اس کی صفات ہیں۔ بعض نے کہا کہ نفس صرف ایک ہے اور باقی صفات ہیں۔ مجھے جو طریقہ اپنے مرشد بزرگوار سے ملا ہے کہ ذکر کیسے کرنا چاہیے وہ یہ ہے:
لفظ لا کو ناف سے کھینچا جائے، الاّ کو دماغ کی جھلی سے، ’’ھَ‘‘ کو بائیں کاندھے سے اور الاّ کو داہنے کاندھے سے کھینچ کر لفظ اللہ کی دل پر ضرب لگائی جائے۔
امارہ وہ نفس ہے جو سرکش ہو اور گناہ کرنے پر دلیری دے اور توبہ کی توفیق نہ ہو۔
لوامہ وہ ہے جو گناہ کے بعد ملامت کرے کہ ہائے تو نے ایسا کام کیوں کیا ہے۔
ملہمہ وہ ہے جس سے الہام ہوتا ہے۔
مطمئنہ وہ ہے جس سے عبادت وریاضت کے ساتھ اطمینان حاصل ہو۔
راضیہ وہ ہے جو خدا کی حکمت اور حکم کے ساتھ راضی ہو، ہر تکلیف دکھ، سکھ، غمی اور خوشی میں راضی ہو۔
مرضیہ وہ ہے جس سے راضی ہوجانے کے بعد شکوہ وشکایت کرنے کی کبھی گنجائش نہ ہو۔
کاملہ نفس عارفین کا ہے۔
اگر اللہ کا ذکر کیا جائے تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے دل میں ایک خیالی دائرہ بنائے جوکہ مراقبہ کرتے وقت اس کو اپنی آنکھوں کے سامنے رکھے، اس دائرہ کے اندر ہی لفظ اللہ کو پڑھتا رہے۔ یہاں تک کہ ذکر اس پر غالب آجائے اور وہ مغلوب ہوجائے پس وہ دائرہ نور بن کر اس کی آنکھوں کے سامنے گھومتا نظر آئے گا۔ جب تک تمام لطائف کے انوار سامنے گھومتے نظر نہ آئیں، مقام کشف تک پہنچنا محال ہے اور کشف کا حاصل ہونا دشوار ہے۔
اب ہم بات کرینگے چکرا کی سائنسی توجہی پر:
سات چکراز اور انسانی اینڈوکرائن سسٹم کے درمیان تعلق کو سمجھنا۔
ہمارا جسم ایک بڑے گھر کی طرح ہے جس میں بہت سے کمرے ہیں جنہیں صاف ستھرا اور اچھی حالت میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے جسم میں دو اہم نظام ہر چیز کو توازن میں رکھنے میں مدد کرتے ہیں دماغی نظام اور اینڈوکرائن سسٹم۔ دماغی نظام تیزی سے اور مختصر مدت میں کام کرتا ہے، جبکہ اینڈوکرائن سسٹم آہستہ اور طویل مدتی کام کرتا ہے۔
اگر یہ نظام صحیح طریقے سے کام نہیں کرتے ہیں، تو یہ صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ بعض اوقات کسی خاص ہارمون کی بہت زیادہ یا بہت کم مقدار ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے لرزہ محسوس ہونا، وزن کم ہونا، یا تھکاوٹ محسوس کرنا جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔ دیگر حالات بھی ہیں جو ہارمونز کے عدم توازن کی صورت میں ہو سکتے ہیں، جیسے ذیابیطس یا ایڈرینل غدود کا مسئلہ۔
اینڈوکرائن سسٹم بچوں اور نوعمروں کے لیے بھی واقعی اہم ہے کیونکہ یہ لمبا ہونے، بڑے پٹھوں کو حاصل کرنے اور جسم کے بالوں کی نشوونما میں مدد کرتا ہے۔ لیکن اگر بلوغت کے دوران ہارمونز کا مسئلہ ہو، تو یہ چیزیں بہت جلد یا بہت دیر سے ہونے کا سبب بن سکتی ہیں۔
جس طرح ہمیں اپنے گھر کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے، اسی طرح ہمیں اپنے جسم کی بھی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہمارا اینڈوکرائن سسٹم ٹھیک سے کام کر رہا ہے۔ہارمونز جسم میں مختلف جسمانی عمل کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، بشمول نمو اور نشوونما، میٹابولزم، تولید، اور مزاج۔ مختلف ہارمونز جسم میں مختلف افعال انجام دیتے ہیں۔۔
ہارمونز اور ان کے افعال کی چند مثالیں ۔
“انسولین – خون میں گلوکوز کی سطح کو منظم کرتا ہے۔
ایسٹروجن اور ٹیسٹوسٹیرون – تولیدی افعال اور جنسی خصوصیات کو منظم کرتے ہیں۔
گروتھ ہارمون – ہڈیوں اور پٹھوں کے بافتوں کی نشوونما اور نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔
میلاٹونن – نیند جاگنے کے چکر کو منظم کرتا ہے۔
Parathyroid ہارمون – خون میں کیلشیم کی سطح کو منظم کرتا ہے”
تیسری آنکھ کا چکرا جو ہماری نیند کے انداز کو کنٹرول کرتا تھا اور ہم دنیا کو کیسے دیکھتے ہیں۔ یہ پائنل غدود اور ہائپوتھیلمس سے جڑا ہوا تھا، جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمارا جسم یہ جانتا ہے کہ کب سونا ہے اور کب جاگنا ہے۔
تھروٹ چکر ا ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہم اپنے دوستوں سے بات کر سکیں اور اپنے جذبات کا اظہار کر سکیں۔ یہ تھائیرائیڈ اور پیراتھائیڈ گلینڈز سے جڑا ہوا تھا، جس نے ہمیں صاف اور اعتماد کے ساتھ بات کرنے میں مدد کی۔
دل کا چکر اہمیں صحت مند اور خوش رکھتا ہے۔ یہ تھائمس سے جڑا ہوا ہوتا ہے ، جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمارے جسم کا دفاع مضبوط ہے اور ہمیں بیمار ہونے سے بچاتا ہے۔
سولر پلیکسس چکرا ۔ یہ ایڈرینل غدود اور لبلبہ سے جڑا ہوا ہوتا ہے، جس نے ہمیں کھانا ہضم کرنے اور تناؤ کو منظم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اور سکرال چکرا، ۔ لڑکیوں کے لیے، یہ حمل کے دوران بیضہ دانی اور نال سے جڑا ہوتا ہے، جبکہ لڑکوں کے لیے، یہ خصیوں سے جڑا ہوتاہے۔
2013 میں، “جذبات کے جسمانی نقشے” کے نام سے ایک مطالعہ کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ہمارے جسم کے مختلف حصوں میں مختلف جذبات محسوس کیے جاتے ہیں۔ محققین نے یہ ظاہر کرنے کے لیے گرافکس بنائے کہ مختلف جذبات جسم کے مختلف حصوں سے کیسے جڑے ہوئے ہیں۔
یہ خیال چکرا کے تصور سے جڑتا ہے۔
ہر چکرا مختلف جذبات اور احساسات سے جڑا ہوتا ہے، اور جب ہم ان جذبات کا تجربہ کرتے ہیں، تو متعلقہ چکر اکم و بیش فعال ہو سکتا ہے۔لہذا، جس طرح مختلف جذبات ہمارے جسم کے مختلف حصوں میں محسوس ہوتے ہیں، اسی طرح مختلف چکرا مختلف جذبات اور احساسات سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ مطالعہ چکرا کے خیال کی حمایت کرتا ہے اور یہ کہ وہ ہمارے جذبات سے کیسے متاثر ہو سکتے ہیں۔
لیکن کیا ہم سائنسی طور پر ثابت کر سکتے ہیں کہ وہ موجود ہیں؟ ٹھیک ہے، 1975 میں، ڈاکٹر ویلری ہنٹ نامی یو سی ایل اے کے ایک پروفیسر نے چکرا پوائنٹس سے منسلک جسم کے علاقوں سے آنے والی تابکاری کو ریکارڈ کیا۔ اس نے چکرا سے متعلق آواز کی لہر کی تعدد (“فریکوینسی”)اور رنگ بھی ریکارڈ کیے جو قدیم ہندو روایت سے مماثل تھے۔
سائنسدانوں نے ان توانائی کے راستوں کا بھی مطالعہ کیا ہے جو چکروں کی طرف لے جاتے ہیں، جنہیں ہندوستانی روایت میں ناڑی یا چینی روایت میں میریڈیئن کہتے ہیں۔ 1980 کی دہائی میں، دو فرانسیسی محققین نے ٹیکنیٹیم نامی تابکار مادے کا انجکشن انسانی جسم میں لگایا —ٹیکنیٹیم کو حقیقی ایکیوپنکچر پوائنٹس میں لگایا گیا تھا اور یہ دیکھنے کے لیے خصوصی آلات استعمال کیے کہ یہ کہاں گیا۔ انہوں نے پایا کہ بننے والا چارٹ چینی ایکیوپنکچر میریڈیئنز سائیکل پوائنٹس کے ساتھ مماثلت رکھتا ہے ۔ ۔
لہذا اگرچہ چکرا ایسی چیز نہیں ہوسکتی ہے جسے ہم دیکھ سکتے ہیں یا چھو سکتے ہیں، جسم میں ان کے وجود اور اہمیت کی حمایت کرنے کے لئے سائنسی ثبوت موجود ہیں۔
بائیو ویل ایک نیا آلہ ہے جسے کونسٹنٹن کوروٹکوف نامی روسی سائنسدان نے ایجاد کیا ہے۔ یہ الیکٹرو فوٹوونک امیجنگ نامی ایک خاص تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کے چکروں کو ان کی انگلیوں سے اسکین کر سکتا ہے۔ اس کے بعد پڑھنے کا تجزیہ ایک پریکٹیشنر کے ذریعہ کیا جاتا ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ جب چکرا توازن سے باہر ہوتے ہیں، تو یہ جسمانی بیماریوں یا جذباتی عدم توازن کا سبب بن سکتے ہیں یا نہیں۔
کرلین فوٹو گرافی
نوٹ :- اورا کے بارے میں تفصیلی مضمون میں اسکا تفصیلی تزکرہ کرونگا فلحال اس کا بنیادی مقصد سمجھ لیں۔۔
کرلین فوٹو گرافی کا استعمال جاندار مخلوقات، اشیاء، اور یہاں تک کہ انسانی اورا “Aura” کامطالعہ کرنے کے لیے کرتے ہیں۔
کرلین فوٹو گرافی کا نام ایک روسی الیکٹریشن سیمیون کرلین کے نام پر رکھا گیا تھا جس نے پہلی بار 1939 میں اپنی اہلیہ ویلنٹینا کرلین کے ساتھ مل کر یہ تکنیک دریافت کی تھی۔
کرلین فوٹوگرافی تصویریں لینے کا ایک خاص طریقہ ہے وہ ایسی چیز دکھاتا ہے جسے ہم اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے۔ یہ کسی چیز کی توانائی کی تصویر لینے کی طرح ہے! کرلین کی تصویر لینے کے لیے، ایک شے کو ایک خاص پلیٹ پر رکھا جاتا ہے جو ایک ہائی وولٹیج پاور سورس سے منسلک ہوتا ہے۔
یہ آبجیکٹ کے گرد برقی میدان بناتا ہے۔ بجلی آبجیکٹ کے ارد گرد کی ہوا کو روشن کرتی ہے۔آبجیکٹ کے گرد اس خاص روشنی کو کورونا ڈسچارج کہا جاتا ہے، اور کرلین کیمرہ اسی کی تصویر لیتا ہے۔ تصویر میں کورونا خارج ہونے والے مادہ کی شکل اور رنگ دکھایا گیا ہے، جو اس بات پر منحصر ہو سکتا ہے کہ کس چیز کی تصویر لی جا رہی ہے۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کورونا ڈسچارج ہمیں کسی چیز کے توانائی کے شعبے کے بارے میں چیزیں بتا سکتا ہے، جیسے کہ یہ صحت مند ہے یا نہیں۔ اسی لیے کرلین فوٹو گرافی کو کچھ متبادل ادویات اور شفا یابی کے طریقوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
چکرا کا تصور ایک طاقتور درخت کی طرح ہے جس کی جڑیں تاریخ کی مٹی میں گہرائی تک پھیلی ہوئی ہیں اور اس کی شاخیں جو روحانی اور سائنسی تفہیم کے آسمانوں کو چھوتی ہیں۔ اس کے پتوں کو زمین کے کونے کونے سے ثقافتوں اور روایات کے ذریعہ توڑا اور مطالعہ کیا گیا ہے- ہندو اور بدھ روایات سے لے کر اسلامی تصوف اور جدید سائنس تک۔
چاہے ہم اسے روحانی یا سائنسی عینک سے دیکھیں، ہر دور میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اس کے قابل ذکر فوائد اور تجربات بیان کیے ہیں۔طوفان کے بعد ایک قوس قزح کی طرح، متوازن اور ہم آہنگ چکرا ہماری اندرونی دنیا میں وضاحت، متحرک اور خوبصورتی کا احساس لاتے ہیں، جس سے زیادہ خود آگاہی اور تبدیلی کی طرف ہمارا راستہ روشن ہوتا ہے۔یہ رنگین اور متحرک پھولوں کی طرح، ہماری روح کی پرورش اور ہمارے وجود کو تقویت دینے کے لیے ہمارے اندر کھلتے ہیں،یہ توا نائی کے طاقتور بھنور کی طرح ، ہمارے اندر ایک کائناتی رقص کرتے ہیں ، ہماری روح کی پرورش کرتے ہیں اور ہمیں کائنات سے جوڑتے ہیں،یہ سات چمکتے ہوئے جواہرات ہے، ہر ایک ہماری روح کی روشنی کی عکاسی کرتا ہے اور ہمیں زندہ دلی، توازن اور ہم آہنگی کے احساس سے ہمکنار کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عامر پٹنی صاحب پروفیشنل اینیمیٹر ہیں ۔ آپ کی دلچسپی کا موضوع آرٹیفشل انٹیلیجنس اور OCCULT SCIENCE ہے۔
کمنت کیجے