Home » کانٹ کا تصورِ خدا
شخصیات وافکار فلسفہ کلام

کانٹ کا تصورِ خدا

عمران شاہد بھنڈر

کانٹ کا تصور خدا۔

کانٹین فلسفے کے مطابق خدا عقل کا تشکیل کیا گیا ایک “غیر مشروط” آئیڈیا (خیال) ہے۔ ایسا آئیڈیا، جس کے مشمولات کا علم نہیں ہے کیونکہ یہ حسی مشاہدے (جزیات) سے ماخوذ نہیں ہے، اور جب تک مشمولات واضح نہ ہوں آئیڈیا صرف ایک “خالی” آئیڈیا ہی رہتا ہے۔
آئیڈیا کی ماہیت کو دوسرے آئیڈیا کے ذریعے جانا نہیں جا سکتا۔ عقل کا آئیڈیا مشمولات کے بغیر “خالی” ہے۔ ہم ایک آئیڈیا اور دوسرے آئیڈیا کے درمیان منطقی ربط قائم کر سکتے ہیں لیکن آئیڈیا کی ماہیت کو اس وقت تک نہیں جان سکتے جب تک حسی مشاہدے سے مواد دستیاب نہ ہو۔ حسیات ہمیں جو ادراکات دیتی ہیں وہ خارجی دنیا سے متعلق ہیں نہ کہ ان میں خدا ظاہر ہوتا ہے۔ لہذا کانٹین فلسفے میں حسیات اور عقل کے آئیڈیا (خدا) کے درمیان عدم ارتباط بدستور قائم رہتا ہے۔ چونکہ خدا کا مشاہدہ موجود نہیں ہے، اس لیے اس کی ماہیت کو جاننے کا دعوی عبث ہے، دوسری طرف عقل محض خدا کے تصور کا اثبات تو کرتی ہے لیکن خدا کی ماہیت کا علم حاصل کرنے سے قاصر ہے۔
متکلمین کی سنگین غلطی یہ تھی کہ وہ ارسطوئی منطق میں موجود آئیڈیاز کا مذہبی خدا کے تصور پر اطلاق کرتے رہے۔ وہ یہ کبھی نہ جان پائے کہ آئیڈیا مافیہا کے بغیر “خالی” ہوتا ہے اور “خالی” کا صرف تصور قائم کیا جا سکتا ہے اسے جانا نہیں جا سکتا۔ منطقی وضاحت خدا کی ماہیت کا علم فراہم نہیں کرتی۔ اس کمی کو متکلمین مذہب سے پورا کرتے ہیں۔ کیونکہ فلسفی زیادہ سے زیادہ خدا کا ایک تصور قائم کرتا ہے۔ اس تصور سے آگے بڑھنا منطقی اصولوں سے انحراف ہے اور کسی بھی یونانی فلسفی نے ایسی غلطی نہیں کی کہ خدا کی ماہیت کے علم کا دعوی کرے۔
تمام متکلمین اکٹھے ہو کر صرف کانٹین فلسفے کے اس بنیادی سوال کا جواب فراہم کر دیں کہ “خدا کی ماہیت” کیسی ہے؟ عقل اپنے اندر سے خدا کے مشمولات کیسے نکالتی ہے اور وہ کیسے تصدیق کرتی ہے کہ یہی خدا کے مشمولات ہیں؟ اگر آج کی تاریخ تک تمام متکلمین اس سوال کا جواب فراہم نہیں کرتے تو کانٹ کو غلط کہنا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عمران شاہد بھنڈر صاحب یو۔کے میں مقیم فلسفے کے استاد اور کئی گرانقدر کتب کے مصنف ہیں ۔

منتظمین

ا کمنٹ

کمنٹ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

  • کانٹ کی فلسفے میں خدا کے تصور کو لے کر آپکے مسائل کا جواب یہ ہے کہ خدا کا تصور ایک “غیر مشروط” آئیڈیا ہوتا ہے جو مشمولات کے بغیر “خالی” ہے۔ اس کے مطابق، حسی مشاہدات کے ذریعے نہیں بلکہ عقلی استدلال کے ذریعے خدا کا وجود قائم کیا جاتا ہے۔ کانٹ کی رؤیت میں، حسی مشاہدات خدا کی ماہیت کو سمجھنے میں ناکام ہیں، لیکن عقلی استدلالات سے خدا کا تصور قابل فہم ہوتا ہے۔عقل کے استعمال کے ذریعے، کانٹ خدا کے وجود کا تصور بناتے ہیں جو حسی مشاہدات سے آزاد ہوتا ہے اور مشمولات کے بغیر “خالی” ہے۔ خدا کی ماہیت کا علم حسی مشاہدات کے ذریعے حاصل نہیں کیا جا سکتا، لیکن کانٹ کا کہنا ہے کہ عقلی استدلالات کے مطابق خدا کا تصور فعال ہوتا ہے اور اسے خالی آئیڈیا نہیں مانا جاتا۔