ابوبکر المشرقی
مذہب کیا ہوتا ہے؟ مذہب ایک نظامِ عقائد، عبادات، اخلاقیات اور روحانیات کا مجموعہ ہوتا ہے جو ایک شخص یا ایک سماجی جماعت کے لئے ایک راہ یا شناخت فراہم کرتا ہے. یہ معتقدات، مقدس کتابیں، قوانین اور اخلاقی مقررات، عبادات، قربانیوں، دعاوں، مناسک اور دیگر روحانی عملوں کے ذریعے مشتمل ہوتا ہے.
مذہب کو عموماً ایک شخص کی روحانیت کو مطمئن کرنے، اخلاقی اصولوں کو تعلیم دینے، اجتماعی تعاملات کو قابو کرنے اور زندگی کو معنوی طور پر منظم کرنے کا ذریعہ تصور کیا جاتا ہے.
مذہب کے ذریعے، لوگ عموماً اپنے زندگی کو مقصدبندی کرتے ہیں اور انہیں زندگی کے سوالات اور مشکلات کا حل تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے. مذہب کچھ لوگوں کو دل کی تسکین، معنویت، امید، شفقت اور خیرخواہی فراہم کرتا ہے. بعض لوگوں کے لئے مذہب ان کی هویت کا حصہ بن جاتا ہے اور وہ اس کے تحت غرض اور مقصد تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں.
مذہب مختلف لوگوں کے لئے بے سکونی سے نجات کا ذریعہ ہوسکتا ہے، لیکن اس کیا ذمہ داری خود شخص پر منحصر ہوتی ہے. مذہب کی تعلیمات اور عملوں کو ماننے سے، لوگ اپنے زندگی کو معنوی طور پر منظم کرسکتے ہیں جس کی بنا پر بے سکونی کم ہوسکتی ہے.
مذہب کے ذریعے، لوگ عموماً درج ذیل طریقوں سے بے سکونی سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں:
1. روحانی عملوں اور عبادات:
مذہبی عبادات اور روحانی عملوں کو ماننے سے لوگوں کو امن، تسکین اور دل کی پکار حاصل ہوسکتی ہے. نماز، دعا، روزہ رکھنا، قرآن پڑھنا اور دیگر مذہبی عملوں کو مسلمانوں کے لئے ایک طریقہ ہوسکتا ہے جس سے وہ بے سکونی کا سامنا کرتے ہیں.
2. اخلاقیات اور قوانین:
مذہب عموماً اخلاقی اصولوں اور قوانین کی تعلیم دیتا ہے. اگر شخص ان اصولوں کو اپناتا ہے، تو وہ اچھے اخلاقی اقدار پیدا کرسکتا
3. روحانی تعلق:
مذہبی عملوں اور عبادات کے ذریعے، شخص اپنے خدا سے روحانی تعلق قائم کرتا ہے. یہ روحانی تعلق شخص کو اطمینان دیتا ہے کہ وہ اپنے رب کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور وہ اس کی رحمت، مغفرت اور راہنمائی کا حصہ بن گیا ہے.
4. معنویت اور مقصد:
مذہب شخص کو اس کے زندگی کو معنوی طور پر منظم کرنے کی سمجھ پیش کرتا ہے. وہ شخص اپنے زندگی کو معنویت کی تلاش میں گزارتا ہے اور اپنے زندگی کے اہداف اور مقاصد کو سمجھتا ہے. یہ اطمینان دیتا ہے کہ زندگی میں اس کا کام اہمیت اور محنت کا مقصد ہے.
5. روحانی تسکین:
مذہبی معاملات اور عبادات کے ذریعے، شخص اپنے دل کو روحانی طور پر تسکین دیتا ہے. وہ اپنے رب کی محبت، مغفرت اور قربانی کا حصہ بنتا ہے جس سے اس کا دل پرامن ہوتا ہے.
6. راہنمائی اور تشریع:
مذہبی تعلیمات اور اصولوں کے ذریعے، شخص کو راہنمائی ملتی ہے کہ کیسے ایک اخلاقی زندگی گزارنی چاہیے. وہ قرآن، حدیث اور دیگر مقدس کتب کی روشنی میں اپنے عملوں کو تشریع کرتا ہے جو اس کو اطمینان دیتا ہے.
7. سماجی مشارکت:
مذہب سے دل کو اطمینان ملتا ہے کہ شخص سماجی مشارکت کر رہا ہے. مذہبی جماعتوں میں سماجی مشارکت ، سیاسی اور معاشی قسم کی جماعتوں کی نسبت بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ اور یہ مذہب کا فیضان ہے ، یہ فاصلوں کو کم کرنے ، دلوں کو تسکین دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابوبکر المشرقی صاحب ماہنامہ فکر بھاولپور کے چیف ایڈیٹر ہونے کے ساتھ ساتھ ماہنامہ گونج اور نوائے وقت کے مستقل لکھاری ہیں ۔ آپ کی دلچسپی کا میدان علم کلام ہے ۔
کمنت کیجے