Home » فقہ الجہاد کا اردو ترجمہ ۔ ایک مختصر تقریب
احوال وآثار سیاست واقتصاد فقہ وقانون

فقہ الجہاد کا اردو ترجمہ ۔ ایک مختصر تقریب

عاطف ہاشمی
دو ماہ قبل محترم جناب صاحبزادہ امانت رسول صاحب کے ادارے (ادارہ فکر جدید، لاہور) نے ڈاکٹر یوسف القرضاوی رحمہ اللہ کی کتاب فقہ الجہاد کا اختتامیہ “جہاد کیا ہے ؟” کے عنوان سے شائع کیا تھا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز ادارہ فکر جدید لاہور نے “جہاد کیا ہے؟” کی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا اور ایک خوبصورت علمی محفل سجائی۔ تقریب کا آغاز مقررہ وقت (سہ پہر 3:30) پر ہوا جس میں ادارے کے ڈائریکٹر جناب صاحبزادہ امانت رسول صاحب نے اپنی تمہیدی گفتگو میں ادارے کے کاز پر روشنی ڈالی اور مستقبل کے علمی منصوبوں سے حاضرین کو آگاہ کیا جن میں تفسیر کشاف سمیت متعدد کتابوں کے تراجم شامل ہیں۔
 
چونکہ یہ ایک ترجمہ کی تقریب رونمائی تھی اس لیے یہ نشست اس امر کی متقاضی تھی کہ اصل کتاب کی اہمیت و افادیت کے ساتھ ترجمہ کی ضروت پر بھی بات کی جائے۔ اس لیے گفتگو کی دعوت ملنے پر راقم نے اس کتاب کے ترجمہ کی کہانی بیان کرتے ہوئے مختصرا ترجمہ کی ضرورت بھی اجاگر کرنے کی کوشش کی، جبکہ ہمارے سماج میں شیخ قرضاوی کی فقہ الجہاد کی اہمیت پر پہلے جناب مولانا عمار خان ناصر صاحب نے اختصار کے ساتھ، بعد ازاں تقریب کے مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر خالد مسعودصاحب(سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ) نے قدرے تفصیل سے روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر صاحب کی گفتگو کے دوران ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ علم کا ایک بحر بیکراں ہے جو اپنی روانی میں بہتا چلا جا رہا ہے۔ حاضرین کے انہماک اور ڈاکٹر صاحب کے تسلسل سے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ گھنٹوں یہ گفتگو جاری رہ سکتی ہے اور سامعین اسی محویت کے ساتھ سماعت کر سکتے ہیں لیکن وقت تنگی دامن کی شکایت کر رہا تھا، اس لیے تقریبا آدھ گھنٹے میں ڈاکٹر صاحب کو گفتگو سمیٹنا پڑی۔
تقریب کے لیے صاحبزادہ صاحب اور ادارے کے کوآرڈینیٹر جناب شعیب رضا صاحب نے جس طرح کے انتظامات کیے، وہ قابل رشک تھے۔ ایسے ہی جس طرح ہمارا اعزاز و اکرام کیا وہ ناقابل فراموش ہے۔ میں صاحبزادہ صاحب کی ان محبتوں کا مقروض ہوں اور اس قدر ذرہ نوازی پر سراپا شکر گزار ہوں۔
میرے لیے سعادت کی بات ہے کہ میرے ساتھ اس تقریب میں والد گرامی اور چچا بزرگوار بھی شریک ہوئے اور میری حوصلہ افزائی کے لیے طویل سفر کی کلفت برداشت کی۔ اسلام آباد سے لاہور کے سفر کے دوران اور پھر واپسی پر بھی ہم ڈاکٹر خالد مسعود صاحب کی علمی گفتگو سے فیض یاب ہوتے رہے اور اس طرح ایک خوبصورت سفر اختتام کو پہنچا۔ یقینا میرے لیے یہ ایک یادگار دن رہے گا۔
———————————————————————–
عاطف ہاشمی نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے ٹرانسلیشن اسٹڈیز میں ایم ایس کیا ہے اور قطر کے ایک تعلیمی ادارے میں خدمات انجام دیتے ہیں۔
(2) Atif Hashmi | Facebook

منتظمین

کمنت کیجے

کمنٹ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں