Home » اصول فقہ میں منہج احناف اور منہج متکلمین کا فرق
اسلامی فکری روایت فقہ وقانون

اصول فقہ میں منہج احناف اور منہج متکلمین کا فرق

سوال :

عموما کہا جاتا ہے کچھ متکلمین ہیں اور کچھ فقہاء۔ فقہاء کا عام طریقہ یہ ہے کہ یہ فروع سے اصول کی طرف سفر کرتے ہیں اور جو متکلمین ہیں، یہ اصول سے فروع کی طرف۔ تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر جو اصول سے فروع پر جاتے ہیں، وہ بذات خود اصول کیسے بناتے ہیں؟

جواب :

آپ کا سوال بجا ہے۔ اصول بنانے کا کام کسی بھی علم میں استقرا کے ذریعے سے ہی ہوتا ہے، یعنی جزئیات میں اشتراک کو منظم کر کے ایک اصول کی شکل دی جاتی ہے۔ اس لحاظ سے متکلمین کے طریقے میں بھی اصول سازی ایسے ہی ہوئی ہے۔

متکلمین اور احناف کے طریقے میں بنیادی فرق یہ ہے کہ احناف صرف اپنے ائمہ کی تعبیری واجتہادی آرا کو سامنے رکھ کر اصول اخذ کرتے ہیں، جبکہ متکلمین کے منہج میں مخصوص فقہی مکتب فکر کی آرا کی پابندی کے بجائے یہ دیکھا جاتا ہے کہ نصوص کی تعبیر میں جو اصولی سوالات سامنے آتے ہیں، ان کو مختلف بڑے فقہاء نے کیسے دیکھا ہے اور کس تعبیری اصول کا اطلاق کیا ہے۔ ان سب آرا کے استقرا سے کسی اصولی سوال سے متعلق جو مختلف زاویہ ہائے نظر بن سکتے ہیں، انھیں متکلمین کے طریقے میں مثالوں کے ساتھ بیان کر دیا جاتا ہے اور مختلف مصنفین اپنی تحقیق کے مطابق اپنی ترجیح بھی بیان کر دیتے ہیں۔ آمدی کی الاحکام، رازی کی المحصول اور زرکشی کی البحر المحیط وغیرہ میں یہ انداز دیکھا جا سکتا ہے۔ ابن حزم کا اصولی نقطہ نظر کافی مختلف ہے، لیکن ان کی الاحکام بھی اصولاً‌ اسی منہج پر لکھی گئی ہے۔ جدید دور کی تصانیف میں عبد الكريم بن علي بن محمد النملة کی ’’المھذب فی اصول الفقہ المقارن’’ بھی اس طرز کی ایک اچھی کتاب ہے۔

احناف، اس کے برخلاف اصول اخذ کرنے کا کام بنیادی طور پر اپنے ائمہ کی آرا تک محدود رہتے ہوئے کرتے ہیں۔ پھر علمی ضرورت کے تحت دیگر اصولی نقطہ ہائے نظر کے ساتھ موازنہ اور ترجیح کا طریقہ بھی اختیار کرتے ہیں۔ اس حوالے سے جصاص، بزدوی اور سرخسی کی کتابیں معروف ہیں۔ بعد میں بعض حنفی مصنفین نے دونوں طریقوں کو جمع کر کے ایک نیا انداز بھی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ درس نظامی میں اگر دیکھا جائے تو اصول الشاشی، الحسامی اور نور الانوار خالص حنفی منہج کی جبکہ التوضیح والتلویح اور مسلم الثبوت دوسرے انداز کی کتابیں ہیں جن میں دونوں طریقوں کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے

محمد عمار خان ناصر

محمد عمار خان ناصر گفٹ یونیورسٹی گوجرانوالہ کے شعبہ علوم اسلامیہ میں تدریس کے فرائض انجام دیتے ہیں۔
aknasir2003@yahoo.com

کمنت کیجے

کمنٹ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں