جو بات اسرائیل کے قیام کا اعلان کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم ڈیوڈ بن گوریان کو اس وقت سمجھ میں آ رہی تھی، احمقوں کو آج بھی نہیں آ رہی۔
بن گوریان کا کہنا تھا کہ صہیونی دہشت گرد اور توسیع پسند سیاسی لیڈر جو عرب علاقوں کو چھین کر اسرائیل کے رقبے میں شامل کرنا چاہ رہے ہیں، دراصل اسرائیل کے بنیادی تصور کو ہی ختم کر دیں گے، کیونکہ اسرائیل تبھی قائم رہ سکتا ہے جب یہ ایک “جمہوری یہودی ریاست” ہو۔ عرب علاقوں کو اسرائیل کا حصہ بنانے سے یہ نہ یہودی ریاست رہے گی، کیونکہ عربوں کی آبادی ہم سے زیادہ ہوگی، اور نہ یہ جمہوری ہوگی، کیونکہ عربوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ہمیں جبر واستبداد کے طریقے اختیار کرنے پڑیں گے۔
رچرڈ نکسن کی کتاب “لیڈرز” سے اقتباس
کمنت کیجے