ایک تحریر میں بتایا گیا کہ صوفیا کے ہاں مراتب وجود چھ تنزلات یا درجات پر ہیں (لاتعین، وحدت، واحدیت، عالم ارواح، عالم مثال اور عالم ناسوت)، ہر نچلا درجہ اوپری...
مصنف - ڈاکٹر زاہد صدیق مغل
زاہد صدیق مغل، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں معاشیات کے استاذ اور متعدد تحقیقی کتابوں کے مصنف ہیں۔
zahid.siddique@s3h.nust.edu.pk
اس پر ہم پہلے بھی روشنی ڈال چکے ہیں، مزید وضاحت کی کوشش کرتے ہیں۔ محترم غامدی صاحب کا فرمایا ہے کہ تبیین کا مطلب کلام کے اس فحوی کو بیان کرنا ہے جو ابتدا ہی سے...
کچھ عرصہ قبل ایک تحریر میں متعدد مثالوں کے ذریعے یہ واضح کیا گیا تھا کہ اصولیین جسے نسخ، تقیید و تخصیص (اصطلاحاً بیان تبدیل و تغییر) کہتے ہیں، قرآن کے محاورے...
ایک تحریر میں متکلمین کے ایک ناقد نے صفات باری پر متکلمین کے مذہب (تفویض معنی) کی تردید اور شیخ ابن تیمیہ کے موقف (معنی معلوم مگر کیفیت مجہول) کو ثابت کرنے کے...
ناقدین کا صوفیاء کرام پر الزام ہے کہ یہ لوگ کائنات کو وجوداً ذات باری کہتے ہیں۔ اس بحث میں تین بنیادی سوالات ہیں: 1۔ عدم کی حقیقت یا معنی کیا ہے؟ 2۔ کائنات کے...
ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ بعض لوگوں کا اعتراض ہے کہ صوفیاء کشف و الہام کے ذریعے ذات باری کی حقیقت جاننے پر مصر ہیں جبکہ شرع نے اس سے منع کیا ہے۔ اس کی...
کانٹ کے بارے میں بعض اہل مذہب کی جانب سے بھی یہ کہا جاتا ہے کہ اس نے یہ بتایا کہ عقل سے ذات باری کا علم و ادراک ممکن نہیں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ” جانے نہ...
کیا غزالی نے طبعی و تجرباتی علوم سیکھنے سے روک دیا تھا؟ تھافت الفلاسفۃ کے باب ستراں کا مقدمہ بعض لوگوں کا اعتراض ہے کہ امام غزالی مسلمانوں کی موجودہ علمی زبوں...
الہیات سے متعلق علم کلام کے منہج پر ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ کیا وجود باری پر ایسی قطعی دلیل پیش کی جاسکتی ہے جس میں شک و شبہے کی سرے سے کوئی گنجائش نہ ہو؟...
کاسمولوجیکل دلیل کے نقد پر ایک تحریر نظر سے گزری جس میں “علت اولی” کی دلیل پر چند نمائندہ مغربی فلاسفہ کے درج ذایل اعتراضات بحث کی خاطر درج تھے: ...